امریکہ کی ننگرہار میں نمازیوں پر حملے کی شدید مذمت

فائل

امریکی وزیر خارجہ، مائیک پومپیو نے جمعے کے روز افغانستان کے شہر ننگرہار کی مسجد میں نمازیوں پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’اس سے معلوم ہوتا ہے کہ حملہ آور کتنے بزدل اور سنگدل ہیں، جنھیں انسانی جانوں کی کوئی پرواہ نہیں اور وہ بے گناہ لوگوں کےساتھ کس بربریت سے پیش آ سکتے ہیں‘‘۔

انھوں نے کہا کہ ’’عبادت کے مقامات محفوظ ہونے چاہئیں، نہ کہ انہیں مہلک حملوں کا نشانہ بنایا جائے‘‘۔

محکمہ خارجہ کی جانب سے ہفتے کو جاری ہونے والے ایک بیان میں پومپیو نے کہا کہ ’’افغان اور دنیا بھر کے لوگوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ محفوظ ماحول میں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر رہ سکیں اور عبادت کر سکیں‘‘۔

پومپیو نے کہا کہ ’’امریکہ کا افغانستان میں امن اور استحکام کے معاملے پر عزم پختہ ہے‘‘۔

امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’’ہم افغانستان کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، جو صرف اس بات کے خواہاں ہیں کہ امن قائم رہے اور مستقبل ایسا ہو جو تشدد کی مکروہ کارستانی سے محفوظ ہو‘‘۔

انھوں نے کہا کہ ’’ہم اس حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں جس کا ہدف دانستہ طور پر سویلین آبادی تھی، اور ہم ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہیں‘‘۔۔

مشرقی افغانستان کے علاقے ننگرہار میں نماز جمعہ کے دوران ایک مسجد میں زور دار دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے مسجد کی چھت گر گئی۔ صوبائی حکام کے مطابق، دھماکے میں 62 نمازی ہلاک ہوئے۔ ننگرہار کے گورنر نے بتایا ہے کہ شدت پسندوں کے اس حملے میں 36 افراد زخمی بھی ہوئے۔