بالی وڈ میں فلمی پردے پر چنچل شوخ حسینہ کی امیج رکھنے والی 34 سالہ اداکارہ پریتی زنٹا کو حال ہی میں بیواؤں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی فلاحی تنظیم لومبا ٹرسٹ نے اپنا سفیر مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ خیال رہے کہ برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ٹونی بلیئر کی اہلیہ چیری بلیئر لومبا ٹرسٹ کی صدر ہیں جو عالم گیر سطح پر بیواؤں کے حق اور فلاح کے لیے آواز اٹھاتا ہے۔
دلی میں منعقد پریس کانفرنس میں پریتی نے بھارتی سیاسی جماعت کانگریس پارٹی کی صدر سونیا گاندھی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر عورت کو مواقع فراہم کیے جائیں تو وہ اگر بیوہ بھی ہو تو بھی بہت کچھ حاصل کرسکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے شہروں میں حالات قدر بہتر ہیں پر ملک کے دیہی علاقوں میں تعلیم کے فقدان کے باعث بیوہ خواتین کے لیے حالات انتہائی مشکل ہیں۔
بالی وڈ کو ’دل چاہتا ہے‘ اور ’میں ہوں نا‘ جیسی سپرہٹ فلمیں دینے والی پریتی نے اپنے والد کو محض 13 سال کی عمر میں کھو دیا تھا، شاید اسی لیے ان میں بیواؤں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے کا جذبہ اور لگن ہے۔ پریتی کے بقول مشہور فلمساز میرا نائر کے بھائی کی دستاویزی فلم ’دی فارگاٹن وومن’ کو دیکھنے کے بعد انہیں احساس ہوا کے ملک کے گاؤں اور قصبے میں بسنے والی بیوہ عورتوں اور اُن کے بچوں کے بنیادی حقوق کے لیے آواز اٹھانا ضروری ہے۔
خبروں کے مطابق آنے والے دنوں میں چیری بلیئر کے ساتھ پریتی وارانسی شہر کا دورہ کریں گی جہاں بڑی تعداد میں بیوہ عورتیں مقیم ہیں۔
بالی وڈ میں بہت کم کامیاب فلمیں ہیں جو کہ بیواؤں کی دکھ بھری زندگی کی عکاسی کرتی ہیں۔ وہ فلم ساز راج کپور ہی تھے جنہوں نے فلمی پردے پر اپنی سپر ہٹ فلم ’پریم روگ‘ میں ہیرو کے کردار کو ایک بیوہ سے پیار کرنے کو صحیح قرار دے کر سماج میں یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ بیوہ عورت کو اپنی زندگی پوری طرح سے جینے کا حق ہے۔
آسکر ایوارڈ کے لیے نام زدگی حاصل کرنے والی فلم ساز دیپا مہتا کی فلم ’واٹر‘ کی کہانی بھی بنارس شہر میں بسی بیواؤں کی روزمرہ کی زندگی کے اطراف گھومتی ہے۔