پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امریکہ اور ایران کے تعلقات میں بہتری کے لیے پر امید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کو بھی اپنے اختلافات سفارت کاری کے ذریعے ختم کرنے چاہئیں۔
وزیر اعظم عمران خان سعودی عرب اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں۔ وزیر اعظم نے سعودی فرماں روا سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقاتیں کیں۔
سعودی عرب کے دورے سے قبل امریکی نشریاتی ادارے 'سی این این' کو دیے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ دورہ امریکہ کے دوران صدر ٹرمپ نے انہیں امریکہ اور ایران کے معاملات بہتر کرنے کا کہا تھا۔ عمران خان کے بقول، انہوں نے امریکہ میں بھی ایران کے صدر حسن روحانی سے ملاقات میں صدر ٹرمپ کی خواہش سے آگاہ کیا تھا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکہ اور ایران کے تعلقات انتہائی پیچیدہ ہیں۔ تاہم، وہ پرامید ہیں کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک دونوں ممالک کا نکتہ نظر مکمل طور پر سامنے نہیں آ جاتا اس وقت تک وہ مزید تفصیل نہیں بتا سکتے۔
مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی گزشتہ ماہ عروج پر پہنچ گئی تھی، جب مبینہ طور پر یمن کے حوثی باغیوں کے ڈرون حملوں میں سعودی عرب کی سب سے بڑی آئل ریفائنری آرامکو کی دو تنصیبات کو نقصان پہنچا تھا۔ امریکہ اور سعودی عرب نے ان حملوں کا ذمہ دار ایران کو ٹھہرایا تھا۔ تاہم، ایران نے یہ الزامات مسترد کر دیے تھے۔
ایران اور امریکہ کے تعلقات گزشتہ سال سے ہی کشیدہ ہیں جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ یکطرفہ طور پر 2015 میں ایران کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے سے الگ ہو گئے تھے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ کہنا تھا کہ ایران جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنا جوہری پروگرام بدستور آگے بڑھا رہا ہے۔ امریکہ کا ایران پر یہ بھی اعتراض رہا ہے کہ وہ خطے کے دیگر ممالک میں مداخلت کرتا ہے۔ امریکہ نے ایران پر اقتصادی پابندیاں بھی عائد کر دی تھیں۔
انٹرویو کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے صدر ٹرمپ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ "صدر ٹرمپ کے بارے میں لوگ جو مرضی کہیں لیکن مجھے ان کی یہ بات پسند ہے کہ وہ جنگ پر یقین نہیں رکھتے۔"
ایران اور سعودی عرب کے درمیان ثالثی کے لیے اتوار کو پاکستان کے وزیر اعظم نے تہران کا دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے صدر حسن روحانی اور رہبر اعلٰی آیت اللہ علی خامنہ ای سے ملاقاتیں کی تھیں۔
ایران کے وزیر خارجہ کا ایک بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے پاکستان کے وزیر اعظم کی ثالثی کی کوششوں کا خیر مقدم کیا تھا۔ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ وہ مذاکرات کے ذریعے سعودی عرب کے ساتھ اپنے معاملات بہتر بنانے کے لیے تیار ہیں۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سعودی فرماں روا اور ولی عہد سے ملاقاتوں میں علاقائی امن و استحکام کے لیے تنازعات کو سفارت کاری کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا۔