دس لاکھ سے زیادہ سزا یافتہ خواتین یا تو امریکہ کی جیلوں میں اپنی سزا کی مدت پوری کر رہی ہیں یاپھر وہ پیرول پر ہیں۔ ان میں سے تقریباً ایک تہائی اپنی رہائی کے بعد ایک مرتبہ پھر نئے الزامات اور پیرول کی خلاف ورزیوں کے باعث قید خانوں میں واپس آجاتی ہیں ۔ لیکن نیو یارک شہر کے ایک پروگرام میں شرکت کرنے والی خواتین میں یہ شرح صفر کے قریب ہے کالج اینڈ کمیونٹی فیلو شپ نامی یہ پروگرام قیدیوں کو کالج اور اعلیٰ تعلیم کی ڈگریوں کے حصول میں مدد فراہم کر رہا ہے ۔
بیڈفورڈ ہل ،ریاست نیو یارک میں خواتین کی سب سے بڑی اور واحد انتہائی سیکیورٹی کی جیل ہے ۔اس جیل کے ایک تہائی سے زائدقیدیوں کی تعلیمی استعداد بہت معمولی ہوتی ہے ۔لیکن وہ اپنی قید کی مدت کے دوران ہائی سکول تک تعلیم مکمل کرنے کے ساتھ کالج کی ڈگری بھی حاصل کرسکتے ہیں۔
ویوین نکسن تقریباً پندرہ سال پہلے جعلی چیک لکھنے کے جرم میں بیڈ فورڈ ہل جیل کاٹ چکی ہے۔ ایک اور جیل میں اپنی قید کے دوران اس نے خواتین قیدیوں کی رہائی کے بعد ان کے ایک تعلیمی پروگرام کے متعلق سنا ۔
ان کا کہناہے کہ میں ہمیشہ کالج جانا چاہتی تھی۔ قید کے دوران جب مجھے علم ہوا کہ سزا کے بعد قیدیوں کو کالج تک پہنچنے میں مدد دینے والا ایک ادارہ بھی موجود ہے تو مجھے خاصی حیرت ہوئی ۔
کالج اینڈ کمیونٹی فیلو شپ نامی یہ ادارہ سن 2000 میں قائم کیا گیا تھا ۔
ان کا کہناہے کہ میں جس چیز کی کمی محسوط کرتی تھی، وہ ایک ایسا ادارہ تھا جو لوگوں کے بچے کھچے خوابوں اور امیدوں کو سہارا دے ، اور ان میں کچھ بننے کی خواہش کو ابھارے۔
آج کل ویوین نکسن سی ایف چلا رہی ہیں جوسزا پوری کرنے والوں کو ٹیچرز سے ملواتا اور انہیں تعلیم حاصل کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
ویوین نکسن کہتی ہیں جو بھی ہمارے پاس آتا ہے ہم اسے داخلہ دیتے ہیں ۔ انہیں ایسے مقام پر لانے کے لیئے جہاں ان کا اعتماد بحال ہو، ہم ان کی پوری مدد کرتے ہیں۔
ویوین کو یقین ہے کہ امریکی معاشرہ اس ادارے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے کیونکہ اس کے ارکان دوبارہ جیل نہیں جاتے اور وہ ایک مرتبہ پھر اپنے لیے اور اپنے بچوں کے لیے خواب دیکھنا شروع کردیے ہیں ۔