امریکہ کے محکمہ دفاع نے بتایا ہے کہ افغانستان میں ہوئے ایک فضائی حملے میں شدت پسند گروپ کا اہم کمانڈر حافظ سعید خان مارا جا چکا ہے۔
پیٹناگان نے جمعہ کو شدت پسند کمانڈر کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حافظ سعید 26 جولائی کو صوبہ ننگرہار کے ضلع اچین میں ہونے والی فضائی کارروائی میں ہلاک ہوا۔
ایک بیان میں نائب ترجمان گورڈن ٹروبرج کا کہنا تھا کہ "(سعید) خان امریکی اور اتحادی فورسز پر براہ راست حملوں میں حصہ شریک رہا اور اس کا نیٹ ورک اپنی سرگرمیوں سے خاص طور پر ننگرہار میں افغان شہریوں کو خوفزدہ کیے ہوئے تھا۔"
پینٹاگان کا کہنا ہے داعش ننگرہار صوبے کو شدت پسندوں کی نقل و حمل اور تربیت کے استعمال کرتا ہے۔
ٹروبرج کا کہنا تھا کہ سعید خان کی ہلاکت سے افغانستان اور خطے میں داعش کی کارروائیاں متاثر ہوں گی۔
اس سے قبل افغانستان کی انٹیلی جنس ایجنسی نے غلطی سے یہ بتایا تھا کہ حافظ سعید خان ایک ڈرون حملے میں گزشتہ سال جولائی میں مارا گیا۔ افغان ذرائع نے بتایا تھا کہ اس حملے میں 30 سے زائد شدت پسند مارے گئے لیکن سعید خان کی موت کی خبر غلط ثابت ہوئی تھی۔
داعش نے گزشتہ سال سے افغانستان کے مشرقی علاقوں میں اپنے قدم جماتے ہوئے سرگرمیوں میں اضافہ کیا تھا جہاں انھیں سکیورٹی فورسز کے علاوہ طالبان کی طرف سے بھی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔