امریکہ میں استغاثہ نے کہا ہے کہ وہ اس کم سن بچے کی والدہ پر الزام عائد نہیں کرے گا جو گزشتہ ہفتے ریاست اوہائیو میں سنسناٹی کے چڑیا گھر میں گوریلے کی آماجگاہ میں گر گیا تھا اور بچے کی جان کو لاحق خطرے کے پیش نظر نایاب نسل کے اس گوریلا کو گولی مارنا پڑی تھی۔
28 مئی کو ’ہرامبی‘ نامی 180 کلوگرام وزنی چمکیلی پشت والے گوریلا کی موت پر خاص طور پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر لاکھوں افراد نے تنقید کی اور بچے کی والدہ کو بچے کی دیکھ بھال میں غفلت کا مرتکب قرار دینے پر زور دیا۔
ہرامبی گوریلا نایاب نسل ویسٹرن آئیولینڈ سے تعلق رکھتا تھا۔
گوریلے نے بچے کو کئی منٹوں تک قابو کیے رکھا اور پھر بچے کی جان کو لاحق خطرے کے پیش نظر اسے گولی مارنا پڑی تھی۔
لیکن پیر کو ہملٹن کاونٹی کے پراسیکیوٹر جو ڈیٹرز کا کہنا تھا کہ تفتیش سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اس معاملے میں بچے کی ماں پر الزام عائد نہیں کیا جا سکتا۔
انھوں نے بچے کی والدہ کو مستعد قرار دیتے ہوئے کہا ان کا دھیان "صرف چند لمحوں" کے لیے دیگر تین بچوں کی طرف گیا کہ چھوٹا بچہ ایک میٹر اونچی باڑ سے کود کر گوریلا کے آماجگاہ میں گر گیا۔
استغاثہ کا کہنا تھا کہ "اگر کوئی اس بات پر یقین نہیں کرتا کہ ایک تین سالہ بچہ اتنی تیزی سے یہ کر سکتا ہے تو ان کے کبھی بچے نہیں رہے ہوں گے۔ بچے ایسا کر سکتے ہیں اور کرتے ہیں۔"
چڑیا گھر نے جانوروں کے جگہوں کے گرد حفاظتی انتظامات کو مزید بہتر کر دیا ہے اور منگل کو اسے دوبارہ لوگوں کے کھولا جائے گا۔
استغاثہ کے فیصلے پر تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں ہے۔
ویسٹرن آئیولینڈ نسل کے چکمیلی پشت والے گوریلے کیمرون، جمہوریہ وسطی افریقہ اور کانگو میں شدید بارشوں والے گھنے جنگلات میں پائے جاتے ہیں۔
گھنے جنگلات کی وجہ سے سائنسدان ان افریقی ممالک میں اس گوریلے کی اصل تعداد معلوم کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔ تاہم جانوروں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس نسل کے گوریلے کو غیرقانونی شکار اور تیزی سے ختم ہوتی ہوئی آماجگاہوں کی وجہ سے خطرہ ہے۔