پاکستان سپر لیگ کے چوتھے ایڈیشن کا متحدہ عرب امارات میں ہونے والا مرحلہ اپنے اختتام کی جانب گامزن ہے۔ دبئی اور شارجہ میں ایونٹ کے اب تک 22 میچ کھیلے جاچکے ہیں۔
ہفتے اور اتوار کو آرام کے بعد ٹیمیں 4 مارچ کو ایک بار پھر مدِ مقابل ہوں گی۔ پانچ مارچ کو متحدہ عرب امارات میں ایونٹ کا آخری دن ہوگا جس کے بعد کراچی اور لاہور میں کرکٹ کا میدان سجے گا جہاں شائقینِ کرکٹ کا جنون اپنے عروج پر ہے۔
پی ایس ایل فور کا پاکستان میں پہلا میچ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں 7 مارچ کو کراچی کنگز اور پشاور زلمی کے درمیان کھیلا جائے گا۔
ایونٹ میں ٹیموں کی اب تک کی پوزیشن پر نظر ڈالی جائے تو سات، سات میچز کھیل کر پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے 10، 10 پوائنٹ ہیں۔ تاہم بہتر رن ریٹ کے باعث پشاور زلمی پہلے نمبر پر ہے جب کہ کوئٹہ کی ٹیم کا دوسرا نمبر ہے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ آٹھ پوائنٹس کے ساتھ تیسرے، لاہور قلندرز چھ پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر موجود ہے۔
کراچی کنگز کے بھی چھ پوائنٹس ہیں اور وہ پانچویں نمبر پر ہے جب کہ ملتان سلطانز پوائنٹس کی دوڑ میں سب سے پیچھے یعنی آٹھ میچ کھیل کر چھٹے نمبر پر ہے۔
ایونٹ میں بحیثیت ٹیم ملتان سلطانز کی کارکردگی سب سے خراب رہی ہے۔ لیکن اُس کے کپتان شعیب ملک کی انفرادی پرفارمنس تمام بیٹسمینوں سے اچھی ہے۔ وہ 118 کے اسٹرائیک ریٹ سے 240 رنز بناکر ٹاپ پر ہیں۔ اب تک ان کا زیادہ سے زیادہ اسکور53 رنز ہے۔ وہ مجموعی طور پر 9 چھکے اور 14 چوکے لگا چکے ہیں۔
اسلام آباد کے لیوک رونکی 233 رنز کے ساتھ دوسرے جب کہ کراچی کنگز کے لیونگ اسٹون 227 رنز بناکر تیسرے نمبر پر ہیں۔ صرف ایک رن کے فرق سے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے شین واٹسن 226 رنز کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہیں۔
کسی بھی بیٹسمین کا ایک اننگز میں زیادہ سے زیادہ اسکور کراچی کنگز کے کولن انگرام کا 127رنز ناٹ آؤٹ ہے جو انہوں نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف بنایا تھا۔ حالیہ سیزن میں کسی بھی کھلاڑی کی یہ واحد اور پی ایس ایل کی تاریخ کی چوتھی سینچری ہے۔
بالنگ میں پشاور زلمی کے حسن علی نے سب کو پیچھے چھوڑ رکھا ہے۔ وہ مجموعی طور پر 18 وکٹیں لے کر دیگر بالرز سے بہت آگے ہیں۔
حسن علی کا اکانومی ریٹ 6 اعشاریہ 14 ہے جب کہ کسی بھی میچ میں اُن کی بہترین پرفارمنس 15 رنز کے عوض 4 وکٹیں ہے۔
حسن علی کے سب سے قریب کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے سہیل تنویر ہیں۔ ان کی وکٹوں کی تعداد 12 ہے جب کہ لاہور قلندرز کے حارث رؤف 11 وکٹیں لے کر تیسرے نمبر پر ہیں۔
ایک اننگز میں کسی بھی بالر کی بہترین پرفارمنس نیپال سے تعلق رکھنے والے لاہور قلندرز کے لیگ اسپنر لامی چھانے کی ہے۔ انہوں نے صرف 10 رنز دے کر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے 4 بیٹسمینوں کا شکار کیا۔
بیٹسمینوں کے درمیان اب تک بہترین شراکت داری کراچی کنگز کے لیونگ اسٹون اور بابر اعظم کے درمیان قائم ہوئی ہے۔ دونوں نے ملتان سلطانز کے خلاف مل کر 157 رنز بنائے۔
اگر گیند کو باؤنڈری سے باہر پھینکنے کی بات کی جائے تو یہ کام سب سے زیادہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے آصف علی نے کیا ہے۔ وہ اب تک 18 چھکے لگا چکے ہیں۔ پشاور زلمی کے کائرون پولارڈ 15 اور کراچی کنگز کے لیونگ اسٹون نے 13 چھکے لگائے ہیں۔
حالیہ سیزن میں کسی بھی ٹیم کا اب تک سب سے بڑا مجموعہ 204 رنز ہے جو لاہور قلندرز نے ملتان سلطانز کے خلاف شارجہ میں بنایا۔ اس میچ میں ملتان سلطانز نے 200 رنز بنائے تھے۔