|
پاکستان تحریکِ انصاف نے رواں برس ہونے والے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کر دیا ہے۔
جمعرات کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی گوہر خان اور دیگر رہنماؤں نے چیف الیکشن کمشنر سے فوری استعفے کا مطالبہ کیا۔
تین سو صفحات پر مشتمل وائٹ پیپر میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ اُمیدواروں کے مخالفین کے 100 ووٹوں کو ایک ہزار کیا۔
رہنما تحریکِ انصاف عمر ایوب نے دعویٰ کیا کہ ہم قومی اسمبلی کی 180 نشستیں جیت چکے تھے۔ وائٹ پیپر میں اس سے متعلق تمام شواہد موجود ہیں۔
عمر ایوب خان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر نے عوام کے ووٹ کے ساتھ خیانت کی۔ ہماری سیٹوں کو فارم 47 کے ذریعے تبدیل کیا گیا۔
نیوز کانفرنس میں رہنما تحریکِ انصاف شبلی فراز نے کہا کہ انتخابات سے قبل پی ٹی آئی سے انتخابی نشان چھینا گیا۔ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ اُمیدواروں کو عجیب و غریب انتخابی نشان الاٹ کیے گئے۔ لیکن پھر بھی لوگوں نے بڑی تعداد میں نکل کر اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ہفتوں کی عرق ریزی سے وائٹ پیپر تیار کیا ہے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان اس نوعیت کے الزامات کی تردید کرتا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے یہ کہا جاتا رہا ہے کہ اگر کسی کو الیکشن سے متعلق کوئی تحفظات ہیں تو الیکشن ٹربیونل سمیت عدالتیں موجود ہیں۔