پاکستان تحریکِ انصاف نے کہا ہے کہ پولیس نے پارٹی کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی کو گرفتار کر لیا ہے۔تاہم حکام نے گرفتاری کی تصدیق نہیں کی ہے۔
پی ٹی آئی نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس (سابقہ نام ٹوئٹر)پر بتایا ہے کہ شاہ محمود قریشی کو اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے پولیس کی بھاری نفری نے حراست میں لیا ہے۔
گرفتاری سے کچھ دیر قبل شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد پریس کلب میں پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کی تھی جس میں انہوں نے انتخابات کے 90 روز میں انعقاد کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کا اعلان کیا تھا۔
فوری طور پر شاہ محمود قریشی کی گرفتاری کی وجہ سامنے نہیں آ سکی ہے تاہم پی ٹی آئی نے اسے غیر قانونی ہتھکنڈا قرار دیا ہے۔
پاکستان کے مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق پی ٹی آئی رہنما کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے حراست میں لیا ہے اور ان کی گرفتاری سائفر معاملے پر عمل میں لائی گئی ہے۔
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما عمر ایوب خان نے شاہ محمود قریشی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ امید تھی کہ پی ڈی ایم حکومت کے جانے کے بعد لاقانونیت کے دور کا خاتمہ ہو گا لیکن نگراں حکومت سابقہ حکومت کے ریکارڈ توڑنا چاہتی ہے۔