’حملے کے ذمے دار شہباز، رانا ثناء اور میجر جنرل فیصل ہیں‘ وزیرداخلہ کی عمران خان کے بیان کی مذمت

تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے قریبی ساتھی شہباز گل نے بتایا ہے کہ عمران خان کی حالت خطرے سے باہر ہے تاہم ان کے بقول عمران خان کو ایک سے زیادہ گولیاں لگی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تحریک انصاف کے راہنما طبیعت سنبھلنے کے بعد قوم سے خطاب کریں گے۔

شہباز گل نے لاہور میں شوکت خانم ہسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ عمران خان کی حالت خطرے سے باہر ہے اور ان کو آپریشن تھیٹر سے کمرے میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے میڈیا کے سوال لینے سے گریز کیا تاہم کہا کہ مناسب وقت پر بہت سے سوالوں کے جواب دیے جائیں گے۔

شہباز گل نے بتایا کہ اس حملے کے بعد احتجاج کا عمل نہیں رکے گا۔ عمران خان کی تحریک جاری رہے گی۔

جمائمہ گولڈ سمتھ کا حملہ آور کو پکڑنے والے ابتسام کا شکریہ

عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ سمتھ نے عمران خان کے محفوظ رہنے پر خدا کا شکر ادا کیا اور اس نوجوان ابتسام کو ہیرو قرار دیتے ہوئےاپنے بیٹوں کی طرف سے ان کا شکریہ ادا کیا جس نے حملہ آور پر جھپٹ کر اس کے حملے کو ناکام بنا دیا تھا۔

انہوں نے اس فائرنگ میں مارے جانے والے اس شخص کو بھی ہیرو قرار دیا ہے جو اس میں مارے گئے۔ جمائما نے مقتول کے خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

وزیر داخلہ کی عمران خان کی طرف سے اسد عمر کے بیان کی مذمت

پاکستان کے وفاقی وزیرداخہ رانا ثنا اللہ نے تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کی جانب سے عمران خان کی ایما پر دیے گئے اس بیان کی مذمت کی ہے جس میں انہوں نے نام لے کہا ہے کہ اس حملے کے ذمہ دار وزیراعظم شہباز شریف، وزیراداخلہ رانا ثنااللہ اور فوج کےعہدہ دار میجر جنرل فیصل ہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بہت افسوسناک بات ہے کہ اسد عمر، شیریں مزاری اور فواد چوہدری جیسے تحریک انصاف کے رہنما غیر ذمہ دارانہ بیانات دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی مارچ کے دوران گولی چلنے کے واقعے میں گرفتار ملزم کا ابتدائی بیان اہمیت کا حامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی کی ذمہ داری وفاق کی نہیں، پنجاب کی تھی ،لہٰذا استعفی بھی وزیراعلی سے مانگا جانا چاہیے نہ کہ وزیرداخلہ اور وزیراعظم سے۔

وزیرداخلہ رانا ثنا ٴاللہ

وزیرداخلہ نے کہا کہ شیریں مزاری نے کس بنیاد پر وزیراعظم پاکستان پر، مجھ پر اور ایک ادارے کے اوپر اس واقعے کا الزام عائد کر دیا۔فواد چوہدری کس طرح کہہ سکتے ہیں کہ ان لوگوں کے گھروں پر حملے کر دو؟

انہوں نے زور دیا کہ تشدد کو ہوا دیں گے تو یقین رکھیں کہ یہ جو آگ آپ لگا رہے ہیں یا بطور جماعت جسےلگانے کی سالہا سال سے کوشش کرتے آ رہے ہیں تو اس آگ میں آپ بھی جلیں گےٓ آپ کے گھر بھی محفوظ نہیں رہیں گے

وزیرداخلہ نے کہا کہ میں نے ملزم کا اعترافی بیان دیکھا ہے اور اس سوچ کی مذمت کرتا ہوں جس کو وہ حملے کی وجہ بیان کر رہا ہے ۔ تاہم یہ ضرور کہوں گا کہ جب آپ قوم کے لوگوں کو اپنے مخالفین کے خلاف گمراہ کریں گے تو کچھ لوگ آپ کے خلاف بھی’گمراہ‘ ہو جائیں گے۔

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے لانگ مارچ پر وزیرِ آباد کے قریب ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک جب کہ عمران خان اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں سمیت 10 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

ریسکیو 1122 کے مطابق زخمی ہونے والوں میں عمران خان، سینیٹر فیصل جاوید، سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل، احمد چٹھہ اور تحریکِ انصاف کے مقامی رہنما ایس اے حمید بھی شامل ہیں۔

فائرنگ کے فوری بعد عمران خان کو کنٹینر سے اُن کی بلٹ پروف گاڑی میں لاہور کے شوکت خانم اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

حملے کے ذمے دار شہباز شریف، رانا ثناء اور میجر جنرل فیصل ہیں: عمران خان کا بیان

تحریکِ انصاف کے رہنماؤں اسد عمر اور میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان نے حملے کا ذمے دار وزیرِ اعظم شہباز شریف، رانا ثناء اللہ اور آئی ایس آئی کے کاؤنٹر انٹیلی جنس شعبے کے سربراہ میجر جنرل فیصل نصیر کو ٹھہرایا ہے۔

اسد عمر نے بتایا کہ عمران خان نے کہا کہ انہیں یہ معلومات مل رہی تھیں جس کی بنیاد پر وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ اس حملے میں یہ تینوں افراد ملوث ہیں۔

اسد عمر نے کہا کہ عمران خان نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ ان تینوں افراد کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے ورنہ ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔

میاں اسلم اقبال نے اس موقع پر کہا کہ ان تینوں افراد کے خلاف مقدمہ درج کرا رہے ہیں، جس کے لیے عمران خان کا بیان بھی لے لیا گیا ہے۔

گولی عمران خان کی ٹانگ پر لگی ہے: اسد عمر

پی ٹی آئی کے رہنما اسد عمر نے تصدیق کی ہے کہ ایک گولی عمران خان کی ٹانگ میں لگی ہے۔

عمران خان کی طبیعت سے متعلق سوال پر اسد عمر نے کہا کہ وہ یہ نہیں کہیں گے کہ عمران خان کی حالت نازک ہے یا نہیں لیکن یہ بتا رہے ہیں کہ انہیں گولی لگی ہے۔

اے آر وائے نیوز سے بات کرتے ہوئے اسد عمر نے بتایا کہ جس وقت فائرنگ ہوئی وہ عمران خان کے کنٹینر کے نزدیک ہی موجود تھے۔

رپورٹس کے مطابق عمران خان لانگ مارچ کے ساتویں روز لاہور سے وزیرِ آباد پہنچے تھے اور انہوں نے تین مقامات پر خطاب کرنا تھا، لیکن اُن کے خطاب سے قبل ہی کنٹینر پر فائرنگ کی گئی۔

یہ بھی اطلاعات ہیں کہ پولیس نے ایک شخص کو موقع سے اسلحے سمیت حراست میں بھی لیا ہے۔

عمران خان پر منصوبہ بندی کے تحت قاتلانہ حملہ کیا گیا: فواد چوہدری

تحریکِ انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان پر باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت قاتلانہ حملہ کیا گیا۔

اپنی ٹوئٹ میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ قاتلانہ حملے کے ذریعے عمران خان اور تحریکِ انصاف کی سینئر قیادت کو راستے سے ہٹانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔

اُن کا کہنا تھا کہ یہ کوئی نائن ایم ایم کا پسٹل نہیں تھا، بلکہ آٹو میٹک ہتھیار کے ذریعے پورا برسٹ مارا گیا۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ بڑی مشکل سے بچت ہوئی ہے۔

عمران خان کے علاج کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا: ڈاکٹر فیصل سلطان

شوکت خانم اسپتال کے سی ای او ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ عمران خان کے علاج کے لیے شوکت خانم اسپتال میں میڈیکل بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے۔

فیصل سلطان نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ عمران خان کے زخموں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ایک گولی ان کے جسم کے اندر ہے یا نکل گئی ہے۔

وزیرِ اعلٰی پنجاب چوہدری پرویز الہٰی بھی عمران خان کی عیادت کے لیے شوکت خانم اسپتال پہنچ گئے ہیں۔

صرف عمران خان کو مارنے کا ارادہ تھا: مشتبہ حملہ آور کا پولیس کو بیان

عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کرنے والے مشتبہ حملہ آور نوید نے پولیس کو دیے گئے بیان میں کہا ہے کہ اس نے صرف عمران خان کو مارنے کی نیت سے فائرنگ کی تھی۔

حملہ آور کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان لوگوں کو گمراہ کر رہے تھے اور اذان کے دوران کنٹینر پر موسیقی چلائی جا رہی تھی جس پر اُنہیں رنج تھا۔

حملہ آور کا مزید کہنا تھا کہ اُسے کسی نے عمران خان پر حملے پر نہیں اُکسایا بلکہ یہ اس کا انفرادی فعل تھا۔

حملہ آور کے بقول جس دن عمران خان لانگ مارچ لے کر لاہور سے روانہ ہوئے تھے، اس کے بعد سے ہی یہ ارادہ کیا تھا کہ عمران خان کو نہیں چھوڑوں گا۔

یہ ایک قاتلانہ حملہ تھا: شاہ محمو د قریشی کی وائس آف امریکہ سے خصوصی گفتگو

عمران خان پر حملے کے بعد وائس آف امریکہ کی سارہ حسن سے گفتگو کرتے ہوئے تحریکِ انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ بزدلانہ اور قاتلانہ حملہ تھا۔

عمران خان کی صحت سے متعلق سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اُنہیں شوکت خانم اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے جہاں ڈاکٹرز اُن کا معائنہ کریں گے۔

لانگ مارچ کے مستقبل کے حوالے سے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حقیقی آزادی کی جستجو جاری تھی اور جاری رہے گی، تاہم مارچ کے آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ عمران خان کریں گے۔

اُن کا کہنا تھا کہ وہ ورکرز سے کہیں گے کہ ہم و غصے کی کیفیت کے باوجود پرامن رہیں۔

عمران خان پر حملہ مکر و فریب سے بھرپور اور بزدلانہ ہے: صدر عارف علوی

صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے عمران خان پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ مکرو فریب سے بھرپور اور بزدلانہ ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ وہ شکر ادا کرتے ہیں کہ ٹانگ پر چند گولیاں لگنے کے باوجود عمران خان محفوظ ہیں۔

نواز شریف کی عمران خان پر فائرنگ کی مذمت

مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کی مذمت کی ہے۔

نواز شریف نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ وہ عمران خان اور اُن کے ساتھیوں کی صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔

عمران خان خیریت سے ہیں: بھانجے حسان نیازی کی ٹوئٹ

عمران خان کے بھانجے بیرسٹر حسان نیازی نے اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ سربراہ تحریکِ انصاف بالکل خیریت سے ہیں اور اُن کا کہنا ہے کہ اللہ نے اُنہیں نئی زندگی دی ہے اور پوری قوت کے ساتھ واپس مقابلے کے لیے آئیں گے۔

فائرنگ کے بعد عمران خان کو کنٹینر سے گاڑی میں منتقل کرنے کے مناظر

پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے کنٹینر پر فائرنگ کے بعد عمران خان کو طبی امداد کے لیے لاہور منتقل کیا جا رہا ہے۔ اسد عمر کے مطابق عمران خان کی ٹانگ میں ایک گولی لگی ہے۔ کنٹینر سے باہر آتے ہوئے عمران خان نے کارکنوں کو دیکھ کر ہاتھ ہلایا۔

فیصل جاوید سمیت دیگر زخمی اسپتال منتقل

عمران خان پر حملہ پاکستان پر حملہ ہے، اس کا بدلہ لیں گے: فواد چوہدری

تحریکِ انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے جائے وقوعہ پر مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان پر حملہ پاکستان پر حملہ ہے اور اس کا بدلہ لیا جائے گا۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمارے لیڈر اور بچوں کا خون یہاں بہا ہے۔ میں تحریکِ انصاف کے لوگوں سے کہتا ہوں کہ وعدہ کریں کے وہ بدلہ لیں گے۔

انہوں ںے کہا کہ ہم امن کی پارٹی ہیں، ہم بندوقوں والی پارٹی نہیں ہیں۔ لیکن ہمارے لیڈر پر بندوقوں سے حملہ کیا گیا ہے۔ بزدل لوگ جو اس واقعے کے پیچھے ہیں، کان کھول کر سن لیں اس کا بدلہ لیا جائے گا۔

عمران خان تقریر کی تیاری کر رہے تھے کہ فائرنگ ہو گئی: عمران اسماعیل

فائرنگ کے وقت کنٹینر پر عمران خان کے ساتھ موجود عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ جس وقت گولی چلائی گئی عمران خان کنٹینر پر اپنی تقریر کرنے کی تیاری کر رہے تھے۔

جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے عمران اسماعیل نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کو تین گولیاں لگی ہیں۔ ان کی ٹانگ سے نکلنے والے خون کو روکنے کے لیے پاؤں پر پٹی باندھی گئی تھی۔

انہوں ںے بتایا کہ گولی لگنے کے بعد عمران خان نے ہم سب سے کہا گھبراؤ مت۔

عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ وہ اس واقعے کے لیے رانا ثنا اللہ کو ذمے دار ٹھہراتے ہیں۔ یہ سوچی سمجھی سازش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جس شخص نے برسٹ فائر کیا اس کی فوٹیج ہمار ے پاس موجود ہے۔

ایک سوال کے جواب ان کا کہنا تھا کہ کنٹینر وہیں رہے گا اور ہم عمران خان کی ہدایات کا انتظار کریں گے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

شہباز شریف نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے آئی جی پنجاب، چیف سیکریٹری اور دیگر متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

اللہ کا شکر ہے کہ عمران خان محفوظ ہیں: احسن اقبال

عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ پر ردِعمل دیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ وہ اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ سیاست میں تشدد کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

حکومت کی شرائط مضحکہ خیز ہیں: فواد چوہدری

تحریکِ انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پیر سے لانگ مارچ کا آخری مرحلہ شروع ہو گا۔

وزیر آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں 10 سے 15 لاکھ لوگ جمع ہوں گے۔ عمران خان پہلے روات پہنچیں گے جس کے بعد وہ بڑے قافلے کے ساتھ اسلام آباد میں داخل ہوں گے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے فراہم کیا گیا شرائط نامہ مضحکہ خیز ہے جس میں کہا گیا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر استعمال نہیں ہو گا۔ اُن کے بقول لاکھوں کے مجمع سے لاؤڈ اسپیکر کے بغیر کیسے بات ہو گی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں احتجاج کی اجازت سے متعلق فیصلہ محفوظ

پاکستان تحریکِ انصاف کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریکِ انصاف کو اسلام آباد میں احتجاج کی اجازت دینے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

جمعرات کو سماعت کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ تحریک انصاف یقین دہانی کرائے کہ اُن کا احتجاج پرامن ہو گا۔

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ احتجاج ہر کسی کا بنیادی حق ہے، لیکن شہریوں کے آئینی حقوق کا تحفظ بھی ریاست کی ذمے داری ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اسلام آباد انتظامیہ کی ذمے داری ہے کہ وہ احتجاج کے دوران امن و امان کا قیام یقینی بنائے۔

اسلام آباد انتظامیہ نے پی ٹی آئی سے 39 نکاتی بیانِ حلفی طلب کر لیا

اسلام آباد میں احتجاج کے لیے انتظامیہ نے تحریکِ انصاف سے 39 نکاتی بیانِ حلفی طلب کر لیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی یہ یقین دہانی کرائے کہ احتجاج کے دوران کسی قسم کی توڑ پھوڑ یا قانون ہاتھ میں نہیں لیا جائے گا۔

بیانِ حلفی میں کہا گیا ہے کہ تحریکِ انصاف کے مارچ میں کسی قسم کا اسلحہ نہیں لایا جائے گا۔ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی نہیں کی جائے گی۔ 18 برس سے کم عمر کے بچے احتجاج میں شریک نہیں ہوں گے۔

اسلام آباد انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو تجویز دی ہے کہ وہ اسلام آباد کے قریب جی ٹی روڈ پر مویشی منڈی گراؤنڈ میں جلسہ کر لیں، تاہم پی ٹی آئی کا اصرار ہے کہ وہ پشاور موڑ پر جلسہ کرے گی۔

انتظامیہ نے پی ٹی آئی سے طلب کیے گئے بیانِ حلفی پر عمران خان کے دستخط لازمی قرار دیے ہیں۔

عمران خان کو پارٹی سربراہ کے عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

لاہور ہائی کورٹ نے تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کو پارٹی صدارتی سے ہٹانے کے لیے دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس ساجد محمود نے جمعرات کو درخواست پر سماعت کی۔ یہ درخواست ایڈووکیٹ محمد آفاق کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں عمران خان، الیکشن کمیشن اور فیڈریشن کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو نااہل قرار دے دیا ہے۔ لہذٰا اب پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ کے تحت وہ پارٹی کے چیئرمین رہنے کے بھی اہل نہیں ہیں۔

عدالت نے درخواست پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔