منشور کی بنیاد انصاف، امن اور خوشحالی قرار دی گئی ہے جس کے مطابق کراچی سمیت ملک بھر کو اسلحے سے پاک اور انصاف کی فراہمی بنیادی ترجیح ہو گی۔
اسلام آباد —
عمران خان کی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف نے منگل اپنے منشور کا اعلان کیا۔
اسلام آباد میں ایک منعقدہ ایک تقریب میں پاکستان تحریک انصاف کا منشور پیش کیا گیا اور اس موقع پر جماعت کے چیئرمین عمران خان بھی موجود تھے۔
منشور کی بنیاد انصاف، امن اور خوشحالی قرار دی گئی ہے جس کے مطابق کراچی سمیت ملک بھر کو اسلحے سے پاک اور انصاف کی فراہمی بنیادی ترجیح ہو گی۔
خارجہ پالیسی کے حوالے سے کہا گیا کہ پاکستان کسی دوسرے ملک کی جنگ نہیں لڑے گا
’’تمام ہمسائیوں کے ساتھ امن اور برابری پر تعلقات استوار کیے جائیں گے۔ صرف امداد پر انحصار نہیں کیا جائے گا۔ چین کے ساتھ تعلقات بڑھائے جائیں گے۔‘‘
منشور میں دو سے تین سال میں لوڈ شیڈنگ کے خاتمے، عوام کو با اختیار بنانے اور 90 دنوں میں مقا می حکومتوں کے انتخابات کرانے کا وعدہ بھی کیا گیا ہے۔
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے اس موقع پر کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ سے پاکستان کو نکالا جائے گا۔
’’کراچی سمیت پورے ملک کو اسلحے سے پاک کرینگے۔ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے برداشت اور تحمل کا پرچار کريں گے، خارجہ پاليسی بھي ايسی ہوگی جس میں ملکی خودمختاری کو مقدم رکھا جائے گا۔ ڈرون حملوں کی مخالفت میں پالیسی بنائی جائے گی۔‘‘
اُنھوں نے کہا کہ انسداد دہشتگردی کے قوانین میں بھی تبدیلی لائی جائے گی اور دفاعی بجٹ پر پارلیمنٹ میں بھی بحث کی جائے گی۔
عمران خان نے کہا کہ گورنر، وزيراعظم ہاؤس اور دیگر بڑی سرکاری عمارتوں کو عوامی فلاح کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
اسلام آباد میں ایک منعقدہ ایک تقریب میں پاکستان تحریک انصاف کا منشور پیش کیا گیا اور اس موقع پر جماعت کے چیئرمین عمران خان بھی موجود تھے۔
منشور کی بنیاد انصاف، امن اور خوشحالی قرار دی گئی ہے جس کے مطابق کراچی سمیت ملک بھر کو اسلحے سے پاک اور انصاف کی فراہمی بنیادی ترجیح ہو گی۔
خارجہ پالیسی کے حوالے سے کہا گیا کہ پاکستان کسی دوسرے ملک کی جنگ نہیں لڑے گا
’’تمام ہمسائیوں کے ساتھ امن اور برابری پر تعلقات استوار کیے جائیں گے۔ صرف امداد پر انحصار نہیں کیا جائے گا۔ چین کے ساتھ تعلقات بڑھائے جائیں گے۔‘‘
منشور میں دو سے تین سال میں لوڈ شیڈنگ کے خاتمے، عوام کو با اختیار بنانے اور 90 دنوں میں مقا می حکومتوں کے انتخابات کرانے کا وعدہ بھی کیا گیا ہے۔
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے اس موقع پر کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ سے پاکستان کو نکالا جائے گا۔
’’کراچی سمیت پورے ملک کو اسلحے سے پاک کرینگے۔ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے برداشت اور تحمل کا پرچار کريں گے، خارجہ پاليسی بھي ايسی ہوگی جس میں ملکی خودمختاری کو مقدم رکھا جائے گا۔ ڈرون حملوں کی مخالفت میں پالیسی بنائی جائے گی۔‘‘
اُنھوں نے کہا کہ انسداد دہشتگردی کے قوانین میں بھی تبدیلی لائی جائے گی اور دفاعی بجٹ پر پارلیمنٹ میں بھی بحث کی جائے گی۔
عمران خان نے کہا کہ گورنر، وزيراعظم ہاؤس اور دیگر بڑی سرکاری عمارتوں کو عوامی فلاح کے لیے استعمال کیا جائے گا۔