خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع ہنگو کی قومی اسمبلی کی نشست پر ضمنی انتخاب میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار نے20 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی ہے ۔
سابق وزیرِ اعظم کی حکومت ختم ہونے کے بعد سیاسی محاذ آرائی کے باوجود تحریکِ انصاف کی ضمنی الیکشن میں کامیابی پر پی ٹی آئی رہنما دعویٰ کر رہے ہیں کہ عمران خان کی مقبولیت میں کمی نہیں ہوئی۔
الیکشن کمیشن کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے امیدوار ڈاکٹر ندیم خیال اورکزئی نے 20772 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی ہے جب کہ جمعیت علماء اسلام (ف) کے مفتی عبید اللہ 18244 ووٹ لے دوسرے نمبر اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سعید عمر 3314 کے ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔
ہنگو کی قومی اسمبلی کی نشست خیال زمان اورکزئی کے انتقال کے باعث خالی ہو ئی تھی۔ خیال زمان اورکزئی کا تعلق علاقے کے سرکردہ اور با اثر سیاسی رہنماؤں میں ہوتا تھا۔ انہوں نے اس نشست پر دوبار مسلسل کامیابی حاصل کی تھی۔
خیال زمان اورکزئی کے انتقال کے بعد سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی جماعت تحریک انصاف نے ان کے بیٹے ڈاکٹر ندیم خیال کو ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے نامزد کیا تھا۔
Your browser doesn’t support HTML5
جمعیت علماء اسلام(ف) کے امیدوار مفتی عبید اللہ حزبِِ اختلاف کی دو بڑی جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی حمایت کے دعوے کرتے رہے ہیں۔ البتہ ہنگوسے تعلق رکھنے والے صحافی حسن محمود کہتے ہیں کہ ان دونوں جماعتوں کے زیادہ تر کارکن ضمنی انتخابات کی مہم سے الگ تھلگ رہے۔ یہی وجہ ہے کہ ضمنی الیکشن میں ووٹ ڈالنے کی شرح انتہائی کم رہی۔
حسن محمود کا کہنا تھا کہ ووٹ ڈالنے کی کم شرح کی دوسری بڑی وجہ رمضان کا مہینہ ہے جس کی وجہ سے زیادہ تر لوگوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال نہیں کیا۔
ہنگو کے ایک اور سینئر صحافی صالح دین اورکزئی نے بتایا کہ سابق رکن قومی اسمبلی خیال زمان اورکزئی گزشتہ کئی دہائیوں سے سیاست میں سرگرم تھے اور انہوں نے 2013 اور 2018 کے عام انتخابات میں اسی نشست پر تحریکِ انصاف کے امیدوار کی حیثیت سے کامیابی حاصل کی تھی۔ ڈاکٹر ندیم خیال اورکزئی کو ہمدردی کے بنیاد پر بھی زیادہ ووٹ ملے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جے یو آئی (ف) اور ای این پی کے امیدواروں کی انتخابی مہم میں پارٹی کے مرکزی اور صوبائی رہنماؤں کی عدم دلچسپی بھی ان کی شکست اور تحریک انصاف کی کامیابی کی وجہ ہو سکتی ہے۔
خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلی محمود خان نےہنگو میں ضمنی الیکشن میں کامیابی پر تحریکِ انصاف کے امیدوار ڈاکٹر ندیم خیال کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ تمام مخالف جماعتیں مل کر بھی پی ٹی آئی کا مقابلہ نہیں کر سکیں اورضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی مخالف جماعتوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
محمود خان نے کہا کہ ضمنی انتخابات کے نتائج نے ثابت کردیا کہ عوام اب بھی عمران خان کے ساتھ ہیں ۔
جمعیت علماء اسلام (ف) کے خیبرپختونخوا کے سیکریٹری اطلاعات عبد الجلیل جان نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے اپنی جماعت کے امیدوار کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ضمنی الیکشن میں صوبائی حکومت نے سرکاری وسائل اور اثر و رسوخ کا بھر پور استعمال کیا۔ اس کے باوجود بہت کم ووٹوں کی برتری سے یہ نشست پی ٹی آئی نے جیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عجیب بات ہے کہ قومی اسمبلی کی نشستوں سے استعفے دینے کے باوجود تحریکِ انصاف نے ضمنی الیکشن میں صرف سیاسی بحران کو جاری رکھنے کے لیے حصہ لیا اور اپنے امیدوار کی کامیابی کے لیے سرکاری وسائل استعمال کیے۔
Your browser doesn’t support HTML5
جلیل جان نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ ایک مذہبی سیاسی جماعت نے بھی تحریک انصاف کی حمایت کی۔
انہوں نے کہا کہ حزبِ اختلاف کی کسی بھی جماعت نے یا ان کے کارکنوں نے جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیدوار کا ساتھ نہیں دیا۔
خیبرپختونخوا میں حکمران جماعت تحریکِ انصاف کے صوبائی سیکریٹری اطلاعات ظاہر شاہ طورو نے جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنما کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی اور سابق وفاقی حکومت کے کسی بھی وزیر یا عہدیدار نے ہنگو کے ضمنی انتخابات کی مہم میں شرکت تک نہیں کی۔
وائس آف امریکہ سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دوماہ سے جاری یہ الیکشن مہم جاری تھی۔ یہ مہم کامیاب ہونے والے ڈاکٹر ندیم خیال اورکزئی اور پارٹی کے مقامی کارکنوں نے خود چلائی۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم کے عہدے سے ہٹنے کے بعد عمران خان کی مقبولیت میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔