روسی وزیرِ اعظم ولاڈی میر پوتین، جمعرات سے شروع ہونے والے اپنے بھارت کے دورے میں توقع ہے کہ فوجی سازو سامان اور توانائى کے شعبوں میں 10 ارب ڈالر کے کنٹریکٹ پیش کریں گے۔
پوتین کے دفتر کو توقع ہے کہ بھارت کے اعلیٰ عہدے داروں کے ساتھ اُن کے دوروزہ مذاکرات کے دوران، بھارت روس سے مِگ – 29 جیٹ لڑاکا طیاروں کی خریداری کے ایک سمجھوتے پر دستخط کردے گا۔روس کو کسی مشترکہ منصوبے کے تحت انتہائى جدید سٹیلتھ لڑاکا طیارہ بنانے کا کوئى سمجھوتا طے کرنے کی بھی اُمید ہے۔
یہ بھی توقع ہے کہ طیارہ بردار جہازایڈ مرل گروش کوف کو اُس کی اصل حالت میں بحال کرنے پر بھی کوئى حتمی سمجھوتا طے پا جائے گا۔ بھارت نے 2004 ء میں اس جہاز کو روس سے خرید لیا تھا۔
روس بھارت کو اُس کی ضرورت کا 70 فیصد فوجی سازو سامان فراہم کرتا ہے ۔ لیکن پچھلے کچھ عرصے سے نئى دہلی امریکہ سے زیادہ سامان خریدرہا ہے۔تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ماسکو کو اس دورے میں بھارت کے ساتھ اپنے اُس قسم کے روابط میں از سر نو جان ڈالنے کی اُمید ہے جو دونوں ملکوں کے درمیان سرد جنگ کے زمانے میں قائم ہوئے تھے۔
مذاکرات میں، بھارت روس سے مِگ – 29 جیٹ لڑاکا طیاروں کی خریداری کے ایک سمجھوتے پر دستخط کرے گا