روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے یوکرین کے مشرقی صوبے لوہانسک کی فتح کا اعلان کیا ہے جب کہ روسی افواج نے ڈونیٹسک صوبے پر بھی قبضے کے لیے نظریں جما لی ہیں۔
یوکرین کا کہنا ہے روسی فورسز ڈونیٹسک کے سیورسک، فیدورفکا اور باخمت کے علاقوں کی طرف بڑھنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ صوبے میں اب بھی بڑے شہروں پر یوکرین کا کنٹرول ہے۔
روس کے وزیرِ دفاع سرگئی شوئیگو نے پیر کو ٹی وی پر نشر ہونے والے ایک اجلاس میں پوٹن کو بتایا تھا کہ روسی فورسز نے لوہانسک صوبے کا مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔
وزیرِ دفاع کی بات کے جواب میں پوٹن نے کہا کہ جن فوجی دستوں نے لوہانسک میں فتح حاصل کرنے میں حصہ لیا انہیں آرام کرنا چاہیے اور اپنی لڑائی کی صلاحیتوں کو بڑھانا چاہیے۔البتہ پوٹن نے کہا کہ دیگر علاقوں میں موجود دستے اپنی لڑائی جاری رکھیں۔
مزید پڑھیے یوکرین کی تعیرنو کے لیے روسی اشرافیہ کے اثاثے ضبط کیے جائیں؛ یوکرینی وزیر اعظملوہانسک شہر کے محاذ پر لڑائی کے دوران فریقین کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ خاص طور پر لسچانسک اور سیویاروڈونیٹسک شہروں کے محاصرے کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں دونوں شہر روسی بمباری سے تباہ ہوگئے ہیں۔
صوبے لوہانسک کے گورنر سرہئی حیدائی نے خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کو پیر کو بتایا کہ یوکرینی فورسز نے محاصرے سے بچنے کے لیے لسچانسک شہر سے پسپائی اختیار کرلی تھی۔
ان کے بقول ہم مرکزی انخلا اور تمام زخمیوں کو نکالنے میں کامیاب رہے۔ ہم نے تمام ساز و سامان لیا جس کی وجہ سے ہمارا انخلا منظم تھا۔
سرہئی حیدائی نےخبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو بھی بتایا کہ لسچانسک کو کھونے میں کچھ اہم نہیں۔ یوکرین کو ایک شہر میں لڑائی پر توجہ دینے کے بجائے مجموعی جنگ جیتنے کی ضرورت ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
دوسری جانب یوکرین کے جنرل اسٹاف کا کہنا ہے کہ روسی فورسز سیورسک، فیدروفکا اور باخمت کی جانب پیش قدمی کے علاوہ ڈونیٹسک کے اندرونی علاقے سلووینسک اور کراماٹوسک، جو یوکرین کے اہم گڑھ ہیں، وہاں بھی شیلنگ کر رہے ہیں۔
ڈونیٹسک کے گورنر پاولو کائیریلینکو نےا ن علاقوں کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہہم دشمن کے لیے حملے کی مرکزی لائن پر ہیں۔ ڈونیٹسک میں کوئی جگہ ایسی نہیں جو بمباری سے محفوظ ہو۔
ادھر یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے پیر کو اپنے ایک ویڈیو خطاب میں کہا تھا کہ ان کے ملک کو دوبارہ تعمیر کرنے اور یہاں تک کہ لڑائی جاری رکھنے کے لیے معاشی امداد کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین کی بحالی صرف اس بات پر نہیں ہے کہ ہماری فتح کے بعد کیا کرنے کی ضرورت ہے بلکہ یہ بھی ہے کہ موجودہ لڑائی میں کیا کرنے کی ضرورت ہے۔ زیلنسکی نے اس بات پر زور دیا کہ روس کے خلاف ہمیں اپنے شراکت داروں اور پوری جمہوری دنیا کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔
اس خبر میں شامل بعض معلومات خبر رساں اداروں 'ایسوسی ایٹڈ پریس' ، 'رائٹرز' اور 'اے ایف پی' سے لی گئی ہیں۔