روس کی ایک عدالت نے صدر ولادیمر پوٹن کے مخالف ایک سیاسی کارکن الیکسی نیوالینے کو فرانسیسی ’کاسمیٹک کمپنی‘ سے پانچ لاکھ ڈالر فراڈ کا مرتکب قرار دیا ہے۔
عدالت نے اس مقدمے میں 38 سالہ وکیل اور بلاگر الیکسی کو ساڑھے تین سال کی ’معطل‘ سزا سنائی ہے جب کہ استغاثہ نے عدالت سے انھیں دس سال سزا دینے کی استدعا کی تھی۔ اُن کے بھائی اولیگ کو بھی اس مقدمے میں اتنی ہی سزا دی گئی لیکن اُنھیں جیل بھیجنے کا حکم دیا گیا۔
اس مقدمے کا فیصلہ 15 جنوری کو سنایا جانا تھا لیکن عدالت کی طرف سے قبل از وقت فیصلہ سنائے جانے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’فیس بک‘ پر بنائے ایک صفحہ کے ذریعے فیصلے کے روز کریملن کے قریب مظاہرے کرنے کے لیے لوگوں کو منظم کیا جا رہا تھا، اس صفحے نے ہزاروں لوگوں کو اس جانب متوجہ کیا۔
فیس بک پر بنائے گئے صفحے کو ’اپ ڈیٹ‘ کرنے والوں نے اب الیکسی نیوالینے کے حامیوں سے جمعرات کو مظاہرہ کرنے کو کہا ہے۔
مسٹر الیکسی ایک غیرقانونی مظاہرے میں شمولیت پر گزشتہ فروری سے اپنے گھر میں نظر بند ہیں۔
الیکسی نیوالینے 2011ء اور 2012ء میں صدر ولادیمر پوٹن کے خلاف بڑے مظاہروں کی قیادت کر چکے ہیں۔ اُنھیں جولائی 2013ء میں غبن کے ایک اور مقدمے میں پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جسے کئی ماہ بعد معطل کر دیا گیا۔
اسی سال ماسکو کے میئر کے انتخابات میں الیکسی نیوالینے دوسرے نمبر پر رہے تھے۔