|
روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگر روس کی آزادی اور ریاست کو خطرہ ہوا، تو وہ جوہری ہتھیار استعمال کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔
صدر پوٹن کا بدھ کو نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں کہنا ہے کہ وہ امید رکھتے ہیں کہ امریکہ ایسے اقدامات سے گریز کرے گا جس سے جوہری تنازع شروع ہو۔
پوٹن کا یہ بیان ملک میں اس ہفتے ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل آیا ہے۔ انتخابات سے قبل توقع کی جا رہی ہے کہ وہ مزید چھ برس کے لیے ملک کے صدر منتخب ہوجائیں گے۔
روسی ریاستی میڈیا کو دیے جانے والے انٹرویو میں پوٹن نے صدر بائیڈن سے متعلق کہا کہ وہ ایک تجربہ کار سیاست دان ہیں اور جانتے ہیں کہ تنازع کو بڑھانے کے کیا نقصانات ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ دنیا جوہری تنازع کی جانب بڑھ رہی ہے۔ البتہ روس کی افواج جوہری جنگ کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔
SEE ALSO: ایران نے روس کو سینکڑوں بیلسٹک میزائل فراہم کیے ہیں: رپورٹانہوں نے کہا کہ اگر روس کی ریاست اور سالمیت کو خطرہ ہوا تو وہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال سے گریز نہیں کریں گے۔
روس کے صدر یوکرین جنگ کے بعد سے جوہری ہتھیاروں سے متعلق بیان دیتے آئے ہیں۔ گزشتہ ماہ بھی انہوں نے مغربی ممالک کو متنبہ کیا تھا کہ ان کے یوکرین جنگ میں ملوث ہونے کی وجہ سے جوہری تنازع کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
انٹرویو کے دوران جب صدر پوٹن سے یوکرین میں چھوٹے پیمانے پر جوہری ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ فی الحال روس کو اس کی ضرورت نہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ماسکو یوکرین میں اپنے مقاصد حاصل کر لے گا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے مذاکرات کا دروازہ کھلا ہونے کا بھی اظہار کیا اور کہا کہ کسی بھی قسم کے معاہدے کے لیے ضروری ہے کہ مغربی ممالک کڑی ضمانتیں مہیا کریں۔
واضح رہے کہ یوکرین پر روسی حملے کو گزشتہ ماہ دو برس مکمل ہوئے ہیں۔ صدر پوٹن کے حکم پر روسی فوج نے 24 فروری 2022 کو یوکرین پر شمال، مشرق اور جنوب کی جانب سے حملے کا آغاز کیا تھا۔
SEE ALSO: اپوزیشن لیڈر نوالنی کی موت کے بعد ماسکو کے خلاف اضافی تعزیرات پر غور: صدربائیڈناس جنگ کے دوران اب تک ہزاروں افراد کی جانیں جا چکی ہیں جب کہ لاکھوں افراد بے گھر اور کئی شہر ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
اگرچہ اس جنگ کے دوران مغربی اتحادیوں نے یوکرین کو بڑے پیمانے پر جنگی ساز و سامان بھیجا ہے، لیکن کسی بھی ملک نے یہ نہیں کہا کہ وہ یوکرینی فورسز کے ساتھ شانہ بشانہ لڑنے کے لیے فوج بھیجے گا۔
پوٹن نے الزام لگایا کہ یوکرین کی جانب سے روس میں حالیہ دنوں میں ڈرون حملوں کی وجہ روسی انتخابات کو ڈی ریل کرنا ہے۔
روسی حکام کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز یوکرین نے ایک اور بڑا ڈرون حملہ کیا ہے۔ ایک ڈرون نے روس کے ریازان خطے میں ایک آئل ریفائنری پر حملہ کیا جس سے دو افراد زخمی اور عمارت میں آگ لگ گئی۔
اس خبر کے لیے مواد خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لیا گیا ہے۔