قطر نے مصر کی فضائیہ کی طرف سے لیبیا میں شدت پسند گروپ داعش کے خلاف کی گئی کارروائیوں پر شدید اختلاف کے بعد مصر سے اپنے سفیر کو" مشاورت" کے لیے واپس بلالیا ہے۔
مصر نے رواں ہفتے داعش کی طرف سے 21 قبطی عیسائی مغویوں کے سر قلم کرنے کی وڈیو منظر عام پر آنے کے کچھ ہی گھنٹوں کے بعد لیبیا میں بمباری کی تھی۔
تاہم قطر نے مصر کی طرف سے لیبیا میں کی گئی یکطرفہ کارروائی پر تشویش کا اظہار کیا۔
مصر کے سرکاری خبر رساں ادارے مینا نے عرب لیگ میں اپنے مندوب طارق عبدل کے حوالے سے بتایا کہ ان کے بقول قطر کی تشویش ان کی" دہشت گردوں کے لیے حمایت کا اظہار "ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان کئی بار تعلقات کشدہ رہے ہیں خاص طور پر جب مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے فوج کے سربراہ کی حیثیت سے 2013 میں صدر مرسی کو اقتدار سے ہٹایا تھا۔
قطر میں اخوان المسلمین کے کئی ارکان رہتے ہیں جسے مصر نے ایک دہشت گرد تنظیم قرار دے کر پابندی عائد کر رکھی ہے۔