بکنگھم پیلس نے جمعرات کو کہا کہ ملکہ الزبتھ دوم نے اس ہفتے شمالی آئرلینڈ کا دورہ منسوخ کرنے پر مجبور ہونے کے بعد اپنے طبی معائنوں کے لیے ایک رات ہسپتال میں گزاری۔
محل کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ملکہ، "کچھ دن آرام کے طبی مشورے کے بعد، بدھ کی سہ پہر کچھ ابتدائی معائنوں کے لیے اسپتال میں داخل ہوئیں۔ آج دوپہر کے کھانے کے وقت ونڈسر کیسل واپس آئیں، اور اب ان کی طبعیت ٹھیک ہے۔"
برطانیہ کی ڈومیسٹک پریس ایسوسی ایشن نیوز ایجنسی نے کہا ہے کہ اسپتال کا ان کا دورہ غیر اعلانیہ تھا، کیونکہ ان کے مختصر قیام کی توقع تھی، اور 95 سالہ ملکہ کی پرائیویسی کے تحفظ کے لیے بھی ایسا کیا گیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ رات بھر کا قیام "عملی وجوہات" کی بنا پر تھا۔
کوئین الزبتھ کو وسطی لندن کے نجی کنگ ایڈورڈ ہفتم کے اسپتال کے ماہرین نے دیکھا، جہاں ان کے آنجہانی شوہر شہزادہ فلپ نے رواں سال فروری سے دل کی پہلے سے موجود ایک بیماری کے علاج کے لیے چار ہفتے گزارے تھے۔
فلپ، ملکہ کے ساتھ 73 سال تک رشتہ ازدواج میں منسلک رہنے کے بعد اپریل میں اپنی 100 ویں سالگرہ سے چند ہفتے قبل انتقال کر گئے تھے۔
ملکہ 1952 سے تخت پر ہیں اور برطانیہ کی سب سے طویل عرصے تک خدمات انجام دینے والی حکمران ہیں۔ ان کے بارے میں بتایا گیا تھا کہ وہ جمعرات کی سہ پہر اپنی میز پر واپس آئیں گی اور ملکی ذمہ داریاں سرانجام دیں گی۔
وہ شمالی آئرلینڈ کی تشکیل کی 100 ویں سالگرہ کے موقع پر جمعرات کو سرحدی شہر ارماغ میں ایک مذہبی تقریب میں شرکت کرنے والی تھیں۔ لیکن محل نے بدھ کی صبح کہا کہ انہوں نے "اگلے چند دنوں تک آرام کرنے کے لیے طبی مشورے کو ہچکچاتے ہوئے قبول کیا ہے۔"
یہ فیصلہ کرونا وائرس سے متعلق نہیں تھا، اور ان کے بارے میں بتایا گیا تھا کہ وہ لندن کے مغرب میں اپنے ونڈسر کیسل رہائش گاہ پر آرام کر رہی ہیں۔
ملکہ نے اکتوبر کے آغاز میں شمال مشرقی سکاٹ لینڈ میں اپنی دور دراز بالمورل اسٹیٹ سے واپس آنے کے بعد سے ایک مصروف شیڈول کے تحت اپنے فرائض انجام دیے۔
وہ شہزادہ فلپ کی آخری رسومات کے بعد سے یا تو اکیلے یا شاہی خاندان کے دوسرے سینئیر ارکان کے ساتھ عوامی مصروفیات دوبارہ شروع کر چکی ہیں۔
پچھلے ہفتے، انہوں نے کارڈف میں ویلش اسمبلی کے افتتاح کے موقع پر تقریر کی اور ہفتے کے آخر میں ایک دن اسکوٹ ریس کورس میں گزارا۔
پیر کے روز، انہوں نے نیوزی لینڈ کے نئے گورنر جنرل کے ساتھ سامعین کی ایک ورچوئل تقریب کا انعقاد کیا، اور منگل کو ویڈیو لنک ہی کے ذریعے دو سفیروں کا استقبال کیا۔
SEE ALSO: ملکہ برطانیہ کی 'شاہی بگھی' سے 'گھڑ سواری' پر واپسیمنگل کی شام انہوں نے ونڈسر میں ایک حکومتی سرمایہ کاری سمٹ میں شرکت کرنے والے بین الاقوامی کاروباری رہنماؤں کے لیے، جن میں بل گیٹس اور سینئر برطانوی وزراء شامل تھے، ایک استقبالئے کی میزبانی کی۔
اس استقبالیے میں، ملکہ اس وقت خوشگوار موڈ میں دکھائی دیں جب وہ ان کے سب سے بڑے بیٹے اور 72 سالہ وارث شہزادہ چارلس اور 39 سالہ پوتا شہزادہ ولیم مہمانوں کے ساتھ گھل مل گئے، جن میں سے کسی نے بھی چہرے کے ماسک نہیں پہنے ہوئے تھے۔
جولائی میں برطانیہ میں کرونا وائرس کی پابندیاں ختم کر دی گئی تھیں، لیکن کیسز میں اضافے کے نتیجے میں مزید قریبی رابطے کی منتقلی روکنے کے لئے اقدامات کے دوبارہ نفاذ کے مطالبے سامنے آئے ہیں۔
تازہ ترین سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، جمعرات کو روزانہ وائرس کے کیسز 50،000 سے بڑھ گئے جو 17 جولائی کے بعد سب سے زیادہ تعداد ہے۔
الزبتھ اور فلپ پچھلے سال مارچ میں ونڈسر منتقل ہو گئے تھے جب کرونا وائرس پھیل گیا تھا۔
انہوں نے اپنی عمر کی وجہ سے انفیکشن کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر خود کو الگ تھلگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اگرچہ اس کے بعد ملکہ کو ویکسین دی جا چکی ہے۔
ابھی تک یہ توقع موجود ہے کہ ملکہ آئندہ ماہ گلاسگو میں اقوام متحدہ کے آب و ہوا سے متعلق سربراہی اجلاس سے منسلک تقریبات میں شاہی خاندان کے دوسرے افراد کےساتھ شامل ہوں گی۔
وہ پچھلے ہفتے ایک بڑے عوامی پروگرام میں واکنگ سٹک کا استعمال کرتے ہوئے دیکھی گئی تھیں۔ لیکن، شاہی عہدیداروں نے کہا کہ اس کا تعلق صحت کی کسی مخصوص حالت سے نہیں تھا۔
لیکن یہ خبر کہ وہ رات بھر اسپتال میں رہیں، ان کے بڑھاپے کے پیش نظر، یقینی طور پر ان کی صحت کے لیے خدشات اور اس بارے میں سوالات پیدا کرے گی کہ آیا انہیں اب اپنی مصروفیات کا دائرہ محدود کر دینا چاہئے۔
اگلے سال وہ تخت پر 70 سال پورے ہونے پر اپنی پلاٹینم جوبلی منائیں گی۔