'لاہور والوں نے شاید ہی کبھی پورے 30 روزے رکھے ہوں'
Your browser doesn’t support HTML5
"رات کے 12 بجے سنتے ہیں کہ فلاں جگہ چاند نظر آ گیا۔ وہ کیسے نظر آیا؟ کسی نے درخت پر چاند کی تصویر ٹانگ کر دیکھ لی۔ لاہور میں شاید کسی نے بھی کبھی پورے 30 روزے نہیں رکھے ہوں گے۔ کبھی پہلا روزہ کھا جاتے ہیں کبھی آخری۔"
دیکھیے علامہ اقبال کی بہو اور لاہور ہائی کورٹ کی سابق جج جسٹس (ر) ناصرہ جاوید کی رمضان کی یادیں وائس آف امریکہ کی نئی سیریز 'ماضی کے رمضان' میں۔