شام میں باغیوں نے اقوامِ متحدہ کے ان 21 امن رضاکاروں کو رہا کردیا ہے جنہیں انہوں نے تین روز قبل یرغمال بنا لیا تھا۔
واشنگٹن —
شام میں باغیوں نے اقوامِ متحدہ کے ان 21 امن رضاکاروں کو رہا کردیا ہے جنہیں انہوں نے تین روز قبل یرغمال بنا لیا تھا۔
شام کے سرحدی حکام نے بتایا ہے کہ مغوی اہلکاروں کو رہائی کے بعد اردن روانہ کردیا گیا ہے۔تمام اہلکاروں کا تعلق فلپائن سے ہے۔
قبل ازیں اقوامِ متحدہ کے عہدیداران نے کہا تھا کہ انہوں نے امن رضاکاروں کی رہائی کے انتظامات مکمل کرلیے ہیں جنہیں شامی باغیوں نے گولان ہائیٹس کے علاقے کے ایک گائوں سے اغوا کیا تھا۔
مغوی اہلکار اقوامِ متحدہ کے امن مبصرین کے 1000 سے زائد نفری والے اس دستے کا حصہ تھے جو اسرائیل اور شام کے درمیان جنگ بندی کی نگرانی کے لیے گولان ہائیٹس کے علاقے میں تعینات ہے۔
ان اہلکاروں کو باغیوں کی 'شہدائے یرموک' نامی تنظیم نے بدھ کو حراست میں لیا تھا۔شامی حزبِ اختلاف کے مطابق اغواکاروں کی یہ تنظیم کسی بڑے اتحاد کا حصہ نہیں اور اپنے طور پر علاقے کے دیہات میں سرگرم ہے۔
اقوامِ متحدہ کے عہدیداران کے مطابق انہوں نے مبصرین کی رہائی کے لیے باغی کمانڈروں سے مذاکرات کیے تھے جن کا مطالبہ تھا کہ شامی فوجی دستوں کو علاقے سے نکالا جائے۔
مبصرین کو لینے کے لیے اقوامِ متحدہ کا ایک قافلہ جمعے کو بھی علاقے میں گیا تھا لیکن شامی فوج کی بمباری اور فضائی حملوں کے باعث اسے واپس آنا پڑا تھا۔
شام کے سرحدی حکام نے بتایا ہے کہ مغوی اہلکاروں کو رہائی کے بعد اردن روانہ کردیا گیا ہے۔تمام اہلکاروں کا تعلق فلپائن سے ہے۔
قبل ازیں اقوامِ متحدہ کے عہدیداران نے کہا تھا کہ انہوں نے امن رضاکاروں کی رہائی کے انتظامات مکمل کرلیے ہیں جنہیں شامی باغیوں نے گولان ہائیٹس کے علاقے کے ایک گائوں سے اغوا کیا تھا۔
مغوی اہلکار اقوامِ متحدہ کے امن مبصرین کے 1000 سے زائد نفری والے اس دستے کا حصہ تھے جو اسرائیل اور شام کے درمیان جنگ بندی کی نگرانی کے لیے گولان ہائیٹس کے علاقے میں تعینات ہے۔
ان اہلکاروں کو باغیوں کی 'شہدائے یرموک' نامی تنظیم نے بدھ کو حراست میں لیا تھا۔شامی حزبِ اختلاف کے مطابق اغواکاروں کی یہ تنظیم کسی بڑے اتحاد کا حصہ نہیں اور اپنے طور پر علاقے کے دیہات میں سرگرم ہے۔
اقوامِ متحدہ کے عہدیداران کے مطابق انہوں نے مبصرین کی رہائی کے لیے باغی کمانڈروں سے مذاکرات کیے تھے جن کا مطالبہ تھا کہ شامی فوجی دستوں کو علاقے سے نکالا جائے۔
مبصرین کو لینے کے لیے اقوامِ متحدہ کا ایک قافلہ جمعے کو بھی علاقے میں گیا تھا لیکن شامی فوج کی بمباری اور فضائی حملوں کے باعث اسے واپس آنا پڑا تھا۔