دوسری عالمی جنگ کے دوران جاپان کے ڈوب جانے والے جنگی بحری بیڑے کو دریافت کر لیا گیا ہے۔ یہ جاپان کا دوسرا جنگی بحری بیڑہ تھا جسے سمندر کی تہہ میں تلاش کیا گیا ہے۔ یہ ’’بیٹل آف مڈوے‘‘ کے دوران غرق ہو گیا تھا۔
گہرے سمندر میں کھوج لگانے والے ماہرین اور تاریخ دانوں کی ایک جماعت نے ہوائی کے شمالی جزیروں کے قریب اس بیڑے کو دریافت کیا۔
ولکن کمپنی کے سمندر کی تہہ میں آپریشنز کے ڈائریکٹر راب کریفٹ کا کہنا ہے کہ اتوار کے روز اس بیڑے کے حاصل ہونے والے ڈیٹا کے تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ یہ جاپانی بیڑہ ’’اکاگی‘‘ یا ’’سوریو‘‘ تھا جو پرل ہاربر سے 1300 میل دور شمال مغرب میں سمندر کی تہہ میں پایا گیا۔
محققین نے سمندر کی گہرائی میں چلنے والی خصوصی گاڑی اے یو وی استعمال کرتے ہوئے اس بیڑے کا کھوج لگایا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بات کا جائزہ لینے کیلئے کہ دونوں مذکورہ بیڑوں میں سے یہ کونسا بیڑہ تھا، اے یو وی کے ذریعے 8 گھنٹے کا ایک اور مشن شروع کیا جا رہا ہے، جس میں وہ سمندر کی تہہ میں اس بیڑے کی ہائی ریزولیوشن تصاویر لے گا جن سے اس بیڑے کے سائز اور ساخت کا پتہ لگایا جا سکے گا۔
اس سے قبل گزشتہ ہفتے جاپان کے ایک اور غرق شدہ بیڑہ ’’کاگا‘‘ کو دریافت کیا تھا۔