امریکی وزیرِ خارجہ ہلری کلنٹن نے امریکی سینیٹ پر زور دیا ہے کہ روس کے ساتھ نئے تخفیفِ اسلحہ معاہدے کی توثیق کی جائے۔ اُن کے بقول،قومی سلامتی خطرے میں ہے۔
ہلری کلنٹن نے بدھ کے روز نیو اسٹارٹ معاہدے کی توثیق ہوجانے کے امکانات کے بارے میں اعتماد کا اظہار کیا۔
اُنھوں نے کہا کہ وہ سینیٹروں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتی ہیں، خصوصی طور پر سینیٹ کی امورِ خارجہ کمیٹی کے اعلیٰ ارکان ، ڈیموکریٹ جان کیری اور ری پبلیکن رچرڈ لوگر کے ساتھ۔ کمیٹی نےستمبر کے وسط تک ووٹنگ مؤخر کی ہے جِس میں معاہدے کو سینیٹ کے پورے ایوان کو بھیجے جانے پر فیصلہ ہوگا۔
اُنھوں نے کہا کہ چونکہ روس کےساتھ تخفیفِ اسلحہ کے پچھلے معاہدے کی میعاد دسمبر میں ختم ہوگئی تھی، اِس لیے آٹھ سے زائد ماہ سے امریکہ ، روس کی طرف انسپکٹر نہیں بھجوا سکا۔ اُنھوں نے کہا کہ لازم ہے کہ سینیٹ فوری اقدام کرے۔
سینیٹ سے معاہدے کی منظوری کے لیے دو تہائی کی اکثریت درکار ہے۔
امریکی صدر براک اوباما اور اُن کے روسی ہم منصب دِمتری مدویدیف نے اپریل میں اِس معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ معاہدے کی رو سے فریقین نے اِس بات پر اتفاق کیا کہ اگلے سات برس کے اندر اندر نصب کیے گئے جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں 1550سے زیادہ کی کمی لائی جائے گی۔
یہ معاہدہ 1991ء کے اسٹارٹ معاہدے کی جگہ لے گا جِس کی میعادپچھلے دسمبر میں ختم ہو چکی ہے۔
ری پبلیکن پارٹی کے کچھ ارکان کا کہنا ہے کہ وہ إِس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ نیا اسٹارٹ معاہدہ کسی طور امریکہ کی دفاعی صلاحیت کو کمزور تو نہیں کرتا۔ کلنٹن نے بدھ کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ نیا معاہدہ امریکی دفاعی میزائل یا پھر امریکی جوہری ہتھیاروں کو جدیدبنانے کی کوششوں کو محدود نہیں کرتا۔
روسی پارلیمان کے لیے بھی نئے معاہدے کی توثیق ضروری ہے۔