رات گئے پیر کو امریکی صدر براک اوباما نے اپنے روسی ہم منصب سے ٹیلی فون پر گفتگو میں انہیں یوکرین میں سیاسی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے وہاں کے صدر پیٹرو پوروشنکو کے منصوبے کے نفاذ میں مدد کا کہا تھا۔
روس کے صدر ولادمیر پوٹن نے قانون سازوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوجیوں کو یوکرین میں مداخلت کرنے سے متعلق اختیار کو واپس لے لیں۔
روسی خبررساں ایجنسی کے مطابق روسی صدر نے یہ درخواست منگل کو پارلیمنٹ کے ایوان بالا سے کی۔
رات گئے پیر کو امریکی صدر براک اوباما نے اپنے روسی ہم منصب سے ٹیلی فون پر گفتگو میں انہیں یوکرین میں سیاسی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے وہاں کے صدر پیٹرو پوروشنکو کے منصوبے کے نفاذ میں مدد کا کہا تھا۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر اوباما کا مسٹر پوٹن کو فون کا مقصد در اصل روس کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں پر دباؤ ڈالنا تھا کہ وہ فائر بندی کی پاسداری کریں اور روس اور یوکرین سرحد کے آر پار اسلحہ کی ریل پیل کو عارضی طور پر روکا جائے۔
یوکرین میں علیحدگی پسندوں کے نمائندوں اور حکومت میں مذاکرات شروع ہو چکے ہیں اور باغیوں کے ایک رہنما نے اس عمل کو جاری رکھنے کا عزم کرتے ہوئے پیر کو کہا کہ ان کے جنگجو جمعہ تک فائر بندی کا احترام کریں گے۔
ادھر یورپی یونین نے بھی ماسکو کی طرف سے یوکرین کے صدر کی کوشش کی حمایت نا کرنے پر روس پر مزید قدغنیں عائد کرنے کی دھمکی دے رکھی ہے۔
روسی خبررساں ایجنسی کے مطابق روسی صدر نے یہ درخواست منگل کو پارلیمنٹ کے ایوان بالا سے کی۔
رات گئے پیر کو امریکی صدر براک اوباما نے اپنے روسی ہم منصب سے ٹیلی فون پر گفتگو میں انہیں یوکرین میں سیاسی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے وہاں کے صدر پیٹرو پوروشنکو کے منصوبے کے نفاذ میں مدد کا کہا تھا۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر اوباما کا مسٹر پوٹن کو فون کا مقصد در اصل روس کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں پر دباؤ ڈالنا تھا کہ وہ فائر بندی کی پاسداری کریں اور روس اور یوکرین سرحد کے آر پار اسلحہ کی ریل پیل کو عارضی طور پر روکا جائے۔
یوکرین میں علیحدگی پسندوں کے نمائندوں اور حکومت میں مذاکرات شروع ہو چکے ہیں اور باغیوں کے ایک رہنما نے اس عمل کو جاری رکھنے کا عزم کرتے ہوئے پیر کو کہا کہ ان کے جنگجو جمعہ تک فائر بندی کا احترام کریں گے۔
ادھر یورپی یونین نے بھی ماسکو کی طرف سے یوکرین کے صدر کی کوشش کی حمایت نا کرنے پر روس پر مزید قدغنیں عائد کرنے کی دھمکی دے رکھی ہے۔