روس کی پارلیمنٹ نے امریکہ کے ساتھ جوہری ہتھیاروں کے ذخیرے میں کمی کے اس تاریخ ساز معاہدے کی حتمی منظوری دے دی ہے جس کے تحت دونوں ملکوں کو اپنے جوہری ہتھیاروں کے ذخیرے میں 30فیصد کمی کرنا ہوگی۔
پارلیمنٹ کے ایوان بالا میں بدھ کو اسٹریٹیجک آرمز ریڈکشن ٹریٹی نامی اس معاہدے کی توثیق کے لیے رائے شماری کی گئی۔ ایک روز قبل ایوان زیریں یعنی دوما اس معاہدے کی منظوری دے چکا ہے۔
منگل کو رائے شماری کے بعد امریکی صدر براک اوباما نے اپنے روسی ہم منصب دمتری میدویدف کو فون پر مبارکباد دی۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے آئندہ برسوں میں اس پیش رفت کو برقرار رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
مسٹر اوباما اور مسٹر میدویدف نے گذشتہ سال اپریل میں اس نئے معاہدے پر دستخط کیے تھے جس نے سرد جنگ کے دوران 1991ء میں طے پانے والے ایک معاہدے کی جگہ لی تھی۔
اس معاہدے کے تحت امریکہ اور روس پابند ہوں گے کہ وہ اپنے جوہری ہتھیاروں کی تعداد 1550تک محدود رکھیں جو 2002میں مقرر کی گئی حد میں 30فیصد کمی ہوظاہر کرتی ہے۔