روسی حکومت کے مرکز 'کریملن' کے مطابق دونوں صدور کے درمیان یہ اتفاقِ رائے ہفتے کو ٹیلی فون پر ہونے والی بات چیت میں ہوا۔
واشنگٹن —
امریکہ اور روس کے صدور نے انسدادِ دہشت گردی کے لیے باہمی تعاون میں اضافے پر اتفاق کیا ہے۔
روسی حکومت کے مرکز 'کریملن' کے مطابق دونوں صدور کے درمیان یہ اتفاقِ رائے ہفتے کو ٹیلی فون پر ہونے والی بات چیت میں ہوا۔
'وہائٹ ہائوس' سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر براک اوباما نے بوسٹن بم دھماکوں کے بعد انسدادِ دہشت گردی کی کاروائیوں میں روس کے قریبی تعاون پر اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن کا شکریہ ادا کیا۔
بیان کے مطابق ٹیلی فونک گفتگو کے دوران میں صدر پیوٹن نے بوسٹن میں ہونے والے جانی نقصان پر روسی عوام کی جانب سے اظہارِ تعزیت کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ گفتگو میں صدر اوباما نے انسدادِ دہشت گردی خصوصاً پیر کو ہونے والے بوسٹن بم دھماکوں کے بعد روسی تعاون کو سراہا۔
'کریملن' کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ بات چیت میں دونوں رہنمائوں نے اتفاق کیا کہ اب انہیں انسدادِ دہشت گردی کے لیے باہمی تعاون میں مزید اضافہ کرنا چاہیے۔
خیال رہے کہ بوسٹن بم دھماکوں کے مشتبہ دونوں ملزمان کا تعلق روس کے مسلم اکثریتی علاقے چیچنیا سے ہے جو دس برس قبل امریکہ منتقل ہوئے تھے۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق دونوں ملزمان – جو سگے بھائی ہیں – امریکہ آنے سے قبل کچھ عرصہ تشدد کا شکار روس کے جنوبی علاقے داغستان میں بھی مقیم رہے تھے۔
امریکی حکام کے مطابق بڑا بھائی تیمرلن سرنائیو جمعے کو بوسٹن میں پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوگیا تھا جب کہ دوسرے ملزم زوخار سرنائیو کو پولیس نے گھر گھر تلاشی کے دوران میں حراست میں لے لیا تھا۔
روسی حکومت کے مرکز 'کریملن' کے مطابق دونوں صدور کے درمیان یہ اتفاقِ رائے ہفتے کو ٹیلی فون پر ہونے والی بات چیت میں ہوا۔
'وہائٹ ہائوس' سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر براک اوباما نے بوسٹن بم دھماکوں کے بعد انسدادِ دہشت گردی کی کاروائیوں میں روس کے قریبی تعاون پر اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پیوٹن کا شکریہ ادا کیا۔
بیان کے مطابق ٹیلی فونک گفتگو کے دوران میں صدر پیوٹن نے بوسٹن میں ہونے والے جانی نقصان پر روسی عوام کی جانب سے اظہارِ تعزیت کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ گفتگو میں صدر اوباما نے انسدادِ دہشت گردی خصوصاً پیر کو ہونے والے بوسٹن بم دھماکوں کے بعد روسی تعاون کو سراہا۔
'کریملن' کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ بات چیت میں دونوں رہنمائوں نے اتفاق کیا کہ اب انہیں انسدادِ دہشت گردی کے لیے باہمی تعاون میں مزید اضافہ کرنا چاہیے۔
خیال رہے کہ بوسٹن بم دھماکوں کے مشتبہ دونوں ملزمان کا تعلق روس کے مسلم اکثریتی علاقے چیچنیا سے ہے جو دس برس قبل امریکہ منتقل ہوئے تھے۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق دونوں ملزمان – جو سگے بھائی ہیں – امریکہ آنے سے قبل کچھ عرصہ تشدد کا شکار روس کے جنوبی علاقے داغستان میں بھی مقیم رہے تھے۔
امریکی حکام کے مطابق بڑا بھائی تیمرلن سرنائیو جمعے کو بوسٹن میں پولیس کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوگیا تھا جب کہ دوسرے ملزم زوخار سرنائیو کو پولیس نے گھر گھر تلاشی کے دوران میں حراست میں لے لیا تھا۔