ایک روسی عدالت نے منگل کے روز امریکی باسکٹ بال سٹار برٹنی گرائنر کی نو سال قید کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کر دی جو اسے منشیات رکھنے کے جرم میں دی گئی ہے ۔ یہ ایک ایسا قدم ہے جو اسے ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان قیدیوں کے ممکنہ تبادلے کے قریب لے جا سکتا ہے۔
عالمی باسکٹ بال میں آٹھ بار آل سٹار سینٹر کا اعزاز رکھنے والی اور دو مرتبہ اولمپک گولڈ میڈل جیتنے والی کھلاڑی پر 4 اگست کو فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ پولیس کا الزام ہے کہ ماسکو کے شیرمیٹیوو ہوائی اڈے پر اس کے سامان سے بھنگ کا تیل ملا تھا۔
32 سالہ گرائنر ماسکو کی علاقائی عدالت میں سماعت کے وقت نہیں تھی لیکن وہ دارالحکومت کے باہر ایک پینل کالونی سے جہاں اسے رکھا گیا ہے، ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوئی۔
مقدمے کی سماعت کے دوران گرائنر نے اپنے سامان میں کنستر رکھنے کا اعتراف کیا لیکن گواہی دی کہ اس نے اپنی پرواز پر پہنچنے کی جلدی میں نادانستہ طور پر انہیں پیک کیا اور اس کا کوئی مجرمانہ ارادہ نہیں تھا۔ اس کی دفاعی ٹیم نے تحریری بیانات پیش کیے کہ اسے دائمی درد کے علاج کے لیے منشیات تجویز کی گئی تھی۔
نو سال کی سزا ، اس جرم کی دس سال کی زیادہ سے زیادہ سزا کے قریب ہے ، اور گرائنر کے وکلاء نے اپنے دلائل میں کہا کہ سزا حد سے زیادہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح کے مقدمات میں مدعا علیہان کو اوسطاً پانچ سال کی سزا ہوئی ، جن میں سے تقریباً ایک تہائی کو پیرول پر رہا کر دیا گیا ۔ سزا کو برقرار رکھتے ہوئے، عدالت نے کہا کہ گرائنر کے جیل کے وقت کا دوبارہ حساب لگایا جائے گا اورمقدمے سے پہلے کی حراست کا وقت بھی اگر شمار کر لیا جائے تو بھی اسے تقریباً آٹھ سال جیل میں گزارنا ہوں گے۔
گرائنر کے وکلاء ماریا بلاگوولینا اور الیگزینڈر بوئکوف نے ایک ای میل میں کہا کہ وہ اس فیصلے سے "بہت مایوس" ہیں کیونکہ وہ اب بھی یقین رکھتے ہیں کہ سزا ضرورت سے زیادہ ہے اور موجودہ عدالتی عمل سے متصادم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بریٹنی کو سب سے بڑا خوف یہ ہے اگر اس کا تبادلہ نہیں کیا جاتا تو اسے پوری سزا روس میں بھگتنی پڑے گی ۔ وہ ہر روز ، ہر دن امید کرتی ہے اور اپنے خاندان اور دوستوں سے دور ہر لمحہ اس کے لیے اذیت رکھتا ہے
ان کا کہنا تھا کہ انہیں گرائنر سے بات کرنی ہے کہ کیا قانونی قدم اٹھایا جائے۔
گرائنر کی فروری میں گرفتاری ایسے وقت میں ہوئی جب ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان سخت کشیدگی تھی اور اس سے چند روز قبل ہی روس نے یوکرین میں فوج بھیجی تھی۔ گرینر اس وقت WNBA کے آف سیزن کے دوران ایک روسی ٹیم کے لیے کھیلنے کی خاطر واپس آ رہی تھی۔
امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے اس فیصلے کو ،انصاف کی ایک اور ناکامی اور اس کی نظربندی کو ناانصافی قرار دیا ۔بلنکن نے زور دے کر کہا کہ اس کی رہائی ، ہماری اولین ترجیح ہے۔"
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ گرائنر کو غلط طریقے سے حراست میں لیا گیا - روس نے اس الزام کو سختی سے مسترد کر دیا ۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن امریکیوں کو واپس لانے کے لیے ،غیر معمولی حد تک جانے اور سخت فیصلے کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ڈبلیو این بی اے پلیئرز ایسوسی ایشن نے کہا کہ عدالت کا یہ فیصلہ اس بات کی مزید تصدیق کرتا ہے کہ گرائٹر کو غلط طریقے سے حراست میں لیا گیا ہےاور وہ واضح طور پر، یرغمال ہے۔
بائیڈن انتظامیہ پر گرائنر کوواپس لانے کے لیے بڑھتے ہوئے دباؤ کے باعث ، بلنکن نے جولائی میں غیر معمولی قدم اٹھاتے ہوئے عوامی طور پر یہ انکشاف کیا کہ واشنگٹن نے ،گرائنر کو ایک امریکی پال وہیلن کے ساتھ واپس لانے کی تجویز پیش کی ہے ، جو روس میں جاسوسی کے جرم میں 16سال کی سزا بھگت رہا ہے۔
بلنکن نے اس کی وضاحت نہیں کی، لیکن ایسوسی ایٹڈ پریس اور دیگر خبر رساں اداروں نے اطلاع دی ہے کہ واشنگٹن نے ایک روسی اسلحہ ڈیلر وکٹر باؤٹ کے بدلے میں گرائنر اور وہیلن کی رہائی کی پیشکش کی ہے
وکٹر باؤٹ امریکہ میں 25 سال کی سزا کاٹ رہا ہے اوراسے موت کا سوداگر بھی کہا جاتا تھا
لیکن وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اسے روس کی جانب سے اس پیشکش کا ابھی تک کوئی نتیجہ خیز جواب نہیں ملا ہے۔
روسی سفارت کاروں نے امریکی تجویز پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے اور واشنگٹن پر زور دیا ہے کہ وہ عوامی بیانات سے گریز کرتے ہوئے اس معاملے پر خفیہ بات چیت کرے۔ لیکن کچھ روسی حکام نے کہا ہے کہ اپیلیں ختم ہونے کے بعد معاہدے کا امکان زیادہ ہے۔
اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے۔