امریکہ کی ایک وفاقی عدالت نے ایک روسی قانون ساز کے بیٹے کو امریکہ کی کاروباری کمپنیوں پر سائبر حملے کرنے کے جرم میں 27 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ یہ سزا امریکہ میں ہیکنگ کے جرم کا ارتکاب کرنے والوں کو دی جانے والی سب سے طویل سزا ہے۔
32 سالہ رومن سیلیزینیف کو گزشتہ سال سیئٹل کی ایک جیوری نے ایک ایسی اسکیم شروع کرنے کا مرتکب قرار دیا تھا جس میں استغاثہ کے بقول اس نے کمپیوٹر سسٹم تک رسائی سے کریڈٹ کارڈ نمبر چرا کر امریکی کمپنیوں کو 16 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا نقصان پہنچایا تھا۔
روسی حکومت کا یہ موقف رہا ہے کہ 2014 میں مالدیپ سے اس کی گرفتاری ایک غیر قانونی اقدام تھا۔ اس کی طرف سے جمعہ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں اس سزا پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ روسی حکومت کا خیال ہے کہ سیلیزنیف کے وکلاء ( اس کی سزا کے خلاف ) اپیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
واشنگٹن میں روسی سفارت خانے نے اپنے فیس بک صفحے پر کہا کہ "ہم یہ سمجھتے رہیں گے کہ روسی شہری رومن سیلیزنیف کو حقیقت میں ایک تیسرے ملک سے اغوا کرنا غیر قانونی ہے۔"
سیلیزنیف روسی پارلیمان کے رکن ویلری سیلیزنیف کے بیٹے ہیں۔
واشنگٹن کی ایک عدالت کے جج رچرڈ اے جونز کی طرف سے سنائی جانے والی سزا سے قبل امریکہ کے خفیہ اداروں نے اس معاملے کی تفتیش کی تھی۔
سیلیزنیف کے وکیل کی طرف سے فراہم کیا تحریری بیان میں انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں امریکی حکومت کی اس سخت سزا کا مقصد روسی صدر ولادیمر پوٹن کو ایک سخت پیغام بھیجنا ہے۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ اکتوبر 2009 سے اکتوبر 2013 تک سیلیزنیف نے پانچ سو سے زائد امریکی کاروباری کمپنیوں کے کریڈٹ کارڈز چوری کیے اور ان سے متعلق ڈیٹا کو روس اور یوکرین منتقل کیا اور بعد ازاں یہ معلومات غیر قانونی "کارڈز"سے متعلق ویب سائیٹس کو فروخت کیں۔