روس میں سوشل میڈیا ذرائع کے مطابق کرائے کے روسی فوجیوں کے لیڈر ییوگنی پرگوزن نے اپنے عسکری گروپ واگنر میں کرائے کے فوجی بھرتی سے متعلق ایک ویڈیو جاری کی ہے۔ روس کے دفاعی عہدے داروں کے خلاف ایک مختصر دورانیے کی بغاوت کے بعد، اس نوعیت کی یہ اس کی پہلی ویڈیو ہے۔
پریگوزن ، جون میں اس وقت عالمی سطح پر شہ سرخیوں کا حصہ بنے تھے، جب انہوں نے ڈرامائی انداز میں روس کے خلاف بغاوت کی، جس کا دورانیہ ہر چند کہ محدود رہا مگر اس بغاوت کے نتیجے میں روس کے صدر ر ولادی میر پوٹن کے 23 سالہ دور حکومت کے لیے ایک انتہائی سنگین خطرہ پیدا ہو گیا تھا۔
SEE ALSO: امریکہ کی طرف سے یوکرین کو ایف 16 طیاروں کی فراہمی کی منظوریواگنر گروپ کے بانی نے طویل عرصے تک پوٹن کی طاقتور سرپرستی سے فائدے اٹھائے، جن میں اس کی اپنی پرائیویٹ فوج واگنرز کے قیام کے لیے آسانیوں کا حصول بھی شامل تھا۔ یہ عسکری گروپ بیرون ملک روسی مفادات کے لیے فوجی خدمات سرانجام دیتا رہا ہے اور اس گروپ نے یوکرین پر روسی جارحیت کی جنگ کی کچھ مہلک ترین لڑائیوں میں بھی حصہ لیا ہے۔
ٹیلیگرام میسجنگ ایپ چینلز پر پوسٹ کی جانے والی اس ویڈیو کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس میں دکھائی دینے والا شخص کرائے کے فوجیوں کا لیڈر ہے، اس کا تعلق پریگوزن سے ہے۔وہ ویڈیو میں کہہ رہا ہے کہ واگنر گروپ نگرانی اور تلاش سے متعلق کام کر رہا ہےاور وہ روس کو تمام براعظموں پر اور زیادہ عظیم بنا رہا ہے اور افریقہ کو زیادہ آزاد بنا رہا ہے۔
ویڈیو میں بولنے والے شخص کے ہاتھ میں رائفل ہے اور وہ فوجی وردی پہنے ہوئے ہے ۔ وہ کہہ رہا ہے کہ ہم واقعی مضبوط لوگوں کو بھرتی کر رہے ہیں اور ہم ان کاموں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا سلسلہ جاری رکھیں گے جو ہم نے طے کر رکھے ہیں اور جن کے ہم نے وعدے کیے ہیں۔
ویڈیو میں اس شخص کے پس منظر میں پک اپ ٹرک اور فوجی وردیوں میں ملبوس دوسرے لوگ نظر آ رہے ہیں۔
SEE ALSO: روس افریقہ سربراہی اجلاس ہماری شراکت داری کو فروغ دے گا'، پوٹن'ایسو سی ایٹڈ پریس آزادانہ طور پر اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ یہ ویڈیو کس حد تک درست اور اصلی ہے اور اسے کہاں اور کب تیار کیا گیا تھا۔
کرائے کے فوجیوں کے لیڈر سے تعلق رکھنے والے روسی سوشل میڈیا چینلز کا کہنا ہے کہ پریگوزن ، افریقہ میں اپنی سرگرمیوں کے لیے جنگجو بھرتی کر رہا ہے اور وہ روسی سرمایہ کاروں کو دعوت دے رہا ہے کہ وہ رشین ہاؤس کے ذریعے سینٹرل افریقن ریپبلک میں سرمایہ کاری کریں۔
رشین ہاؤس اس افریقی ملک کے دار الحکومت کا ایک ثقافتی مرکز ہے۔
سینٹرل افریقن ریپبلک ان ملکوں میں سے ایک ہے، جہاں واگنر کے کرائے کے فوجی سرگرم اور فعال ہیں اور ان پر حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں کے الزامات ہیں۔
کریملن 2014 سے مشرق وسطی اور افریقہ میں اپنی موجودگی کو وسعت دینے کے لیے واگنر گروپ کو ایک آلے کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
روس میں بغاوت کے بعد پوٹن نے پریگوزن کو غدار قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں سخت سزا دی جائے گی، لیکن پھر ان کے خلاف بغاوت کے الزام میں کریمنل کیس ختم کر دیا گیا۔
جولائی میں منظرعام پر آنے والی ایک ویڈیو میں بظاہر پریگوزن کو بیلا روس میں دکھایا گیا تھا لیکن پھر اس کے بعد روسی شہر سینٹ پیٹرز برگ میں ہونے والی روس افریقہ سربراہ کانفرنس کے باہر ان کی تصاویر لی گئیں تھیں۔ اب وہ کہاں ہیں اس بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں۔
(اس رپورٹ کے لیے مواد اے پی سے لیا گیا ہے)