روسی حکام نے کہا ہے کہ ملک کی شمالی بندرگاہ پہ لنگر انداز ایک ایٹمی آبدوز میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا گیا ہے اور حادثے کے نتیجے میں آب دوز سے کسی قسم کی تابکاری کا اخراج نہیں ہوا ہے۔
روسی حکام نے جمعہ کو صحافیوں کو بتایا کہ آب دوز کے اندر درجہ حرارت اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کی حد کی نگرانی پہ مامور عملے میں سے کوئی بھی فرد تابکاری سے متاثر نہیں ہوا ہے۔
تاہم حکام کے مطابق آگ بجھانے والے عملے کے ارکان سمیت کل سات افراد دھوویں سے متاثر ہوئے ہیں جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 'ییکاٹیرنبرگ' نامی آبدوز میں آتش زدگی کا واقعہ جمعرات کو روس کے شمالی علاقے مرمنسک کی ایک بندرگاہ پر پیش آیا تھا جہاں آبدوز کو مرمت کی غرض سے لایا گیا تھا۔
روس کی وزارتِ دفاع نے کہا ہے کہ مرمت سے قبل آبدوز سے تمام ہتھیار نکال لیے گئے تھے جب کہ اس کا جوہری ری ایکٹر بھی بند کیا جاچکا تھا۔
واضح رہے کہ 'ڈیلٹا فور' ساختہ یہ آبدوز 16 بین البراعظمی بیلسٹک میزائل لے جانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
گمان ظاہر کیا جارہا ہے آگ کی ابتدا بندرگاہ کے لکڑی سے بنے پلیٹ فارم سے ہوئی۔ ایک ویڈیو فوٹیج میں علاقے سے دھوویں کے بادل اٹھتے دکھائی دے رہے تھے۔
روسی حکومتی مرکز 'کریملن' سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر دمیتری میدویدیف نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کے ذمہ داران کو کڑی سزا دی جائے گی۔
یاد رہے کہ اگست 2000ء میں بھی روس کی ایک ایٹمی آب دوز 'کرسک' کو حادثہ پیش آیا تھا جس میں آب دوز پہ سوار عملے کے تمام 118 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔