شمالی امریکہ میں پاکستانی ڈاکٹروں کی انجمن 'اپنا' کے صدر ڈاکٹر ساجد چوہدری نے کہا ہے کہ اورلینڈو فائرنگ جیسے واقعات کے نتیجے میں امریکہ میں اسلام کے مجموعی تاثر کو نقصان پہنچتا ہے اور امریکی مسلمانوں کی مثبت سرگرمیوں کے اثرات زائل ہوجاتے ہیں۔
'وائس آف امریکہ' اردو ریڈیو کے پروگرام "خط آپ کے" میں میزبان مدثرہ منظر سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اورلینڈو واقعے کے بعد امریکہ خصوصاً فلوریڈا کے مسلمان صدمے کا شکار ہیں اور انہوں نے مختلف فورمز پر اس سانحے کی مذمت کی ہے۔
ڈاکٹر ساجد چوہدری خود بھی اورلینڈو میں ہی مقیم ہیں جہاں وہ مسلم کونسل آف امریکہ کے صدر اور فلوریڈا میں مقیم پاکستانی امریکیوں کی تنظیم کے بورڈ کے رکن بھی ہیں۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر چوہدری نے بتایا کہ فلوریڈا کے مسلمان سانحے کے زخمیوں کے لیے خون کے عطیات جمع کر رہے ہیں جب کہ امریکی مسلمانوں کی انجمنیں اس واقعے کے بعد مختلف سرگرمیوں اور رابطوں کے ذریعے اس سانحے کے منفی اثرات پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس واقعے کے بعد مسلمانوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنی صفوں کا جائزہ لیں اور اگر کوئی شدت پسندی کے رجحانات کا حامل شخص نظر آئے تو اس کے بارے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلع کریں۔
ڈاکٹر ساجد چوہدری کا کہنا تھا کہ مسلمان امریکہ میں مختلف میدانوں میں خاصا کام کر رہے ہیں جب کہ وہ چیریٹی اور دیگر فلاحی سرگرمیوں بھی آگے آگے ہیں۔ لیکن ان کے بقول اس طرح کی دہشت گردی کے واقعات کے بعد جن میں کوئی مسلمان ملوث ہو، ان کی ان تمام مثبت سرگرمیوں کے اثرات زائل ہوجاتے ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5