امریکہ میں سمندری طوفان سیلی کے ساتھ آنے والی شدید بارشوں سے دریاؤں میں طغیانی آ گئی ہے۔ فلوریڈا اور الاباما کی ریاستوں کے کئی علاقوں میں سڑکیں زیر آب آنے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کے روز 165 کلو میٹر کی رفتار سے امریکی ساحلی علاقوں سے ٹکرانے والے 'سیلی' طوفان سے مزید زیاستوں میں بارشوں اور سیلابوں کا خدشہ ہے جن میں جارجیا، نارتھ کیرولائنا اور ساؤتھ کیرولائنا شامل ہیں۔
ساحلی علاقوں میں طوفان سے ہونے والی تباہ کاریوں کے بعد وہاں بحالی کا کام شروع ہو گیا ہے۔ شدید اور موسلادھار بارشوں کی وجہ سے کئی آبادیوں میں سڑکیں اور گلیاں دریاؤں اور ندیوں کا منظر پیش کر رہی ہیں۔
بدھ کو ساحلی علاقوں سے سمندری طوفان کے ٹکرانے کے بعد کئی عمارتوں کی چھتیں اُڑ گئیں اور ایک بڑی علاقے میں برقی رو منقطع ہونے سے لاکھوں افراد بجلی سے محروم ہو گئے۔ جب کہ ایک شخص کی ہلاکت کی بھی اطلاع ہے۔
ریاست فلوریڈا کے گورنر ران ڈی سینٹیس نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ اگرچہ طوفان کی شدت گھٹ رہی ہے۔ لیکن وہ بارشوں کے باعث دریاؤں میں طغیانی کے خطرے سے چوکس رہیں۔
ریاست الاباما کے شہر اورینج بیچ کے میئر ٹونی کینن نے خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کو بتایا کہ اس سمندری طوفان سے اب تک ایک شخص ہلاک ہوا ہے جب کہ ایک اور شخص لاپتا ہے۔
سمندری طوفان 'سیلی' امریکی ریاست الاباما کے ساحلوں سے بدھ کی صبح ٹکرایا تھا جس کے بعد تیز بارش ہوئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ریاست فلوریڈا کے شہر پینسا کولا کے نیول ایئر اسٹیشن کے قریب دو فٹ یعنی 61 سنٹی میٹر بارش ہوئی جب کہ شہر کی گلیوں میں تین فٹ تک پانی کھڑا ہو گیا۔
طوفان کے باعث ریاست الاباما اور جارجیا کے کئی علاقوں میں جمعرات کی صبح تک موسلا دھار بارش رہی۔ جس سے 22 ہزار گھر اور کاروباری عمارتوں میں بجلی کی فراہمی منقطع ہو گئی۔
حکام نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ان علاقوں سے دور رہیں جہاں بجلی کی تاریں زمین پر گری ہوئی ہیں۔
نیشنل ہری کین سینٹر کے مطابق طوفان لانے والا سسٹم اس وقت الاباما کے جنوب مشرقی حصوں سے گزر رہا تھا اور وہ جمعرات کی شب جارجیا اور جنوبی کیرولائنا میں داخل ہو جائے گا۔