دنیا میں ٹیکنالوجی کی ایک بڑی کمپنی سام سنگ نے کہا ہے کہ اس کی تحقیقات کے مطابق اس کے تیار کردہ اسمارٹ فون "گلیکسی نوٹ 7" میں آگ لگنے کی وجہ اس کی خراب بیٹریاں تھیں۔
گزشتہ سال مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کیے گئے اس فون کے گرم ہو جانے اور اس میں آگ بھڑک اٹھنے کی متعدد شکایات کے بعد کمپنی نے دنیا بھر میں "گلیکسی نوٹ 7" کی فروخت بند کر کے تمام فونز واپس منگوا لیے تھے جس سے اسے خاصے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
سام سنگ کے موبائیل ڈویژن کے سربراہ کوہ ڈونگ جن نے پیر کو سیول میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کمپنی کی سطح پر کی گئی تحقیقات سے آگاہ کرتے ہوئے معذرت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ "اب سے ہماری اولین ترجیحات اشیا کی کوالٹی اور صارفین کا تحفظ ہو گا۔"
سام سنگ نے فون میں اس خرابی کی شکایت سامنے آنے کے بعد انھیں تبدیل کرنے کی اسکیم بھی شروع کی تھی لیکن یہ حکمت عملی بھی کارگر ثابت نہ ہو سکی اور تبدیل کیے گئے فونز میں بھی ایسا ہی مسئلہ درپیش رہا۔
گزشتہ سال گلیکسی نوٹ 7 سے متعلق خبریں اس وقت ذرائع ابلاغ کا موضوع بنیں جب متعدد افراد ان فونز میں آگ لگنے کی وجہ سے زخمی ہوئے، ایک گاڑی تباہ ہوئی اور ایک پرواز میں اسی قسم کے واقعے کے باعث مسافروں کو ہنگامی طور پر جہاز سے اترنا پڑا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ غالباً قدرے پتلے فون اور ان میں دیرپا بیٹریوں کی مسابقت سام سنگ کی ان پریشانیوں کا باعث بنی۔
کمپنی نے ایک بیان میں کہا کہ "ہم نے ایسے متعدد اصلاحی اقدام کیے ہیں کہ جن سے اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ایسی صورتحال دوبارہ پیدا نہ ہو۔ گزشتہ کئی ماہ کے تجربات اب ہمارے موجودہ عمل میں واضح طور پر نظر آ رہے ہیں۔"
توقع ہے کہ سام سنگ جلد ہی ایک نیا اسمارٹ فون تیار کر کے فروخت کے لیے پیش کرے گا۔