خشوگی سے متعلق امریکی سینیٹ کی قرارداد سعودی عرب نے مسترد کردی

استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے کا ایک اہلکار عمارت میں داخل ہو رہا ہے۔ سعودی صحافی جمال خشوگی کو اسی قونصل خانے کے اندر قتل کیا گیا جن کی لاش تاحال نہیں ملی ہے۔ (فائل فوٹو)

امریکی سینیٹ کی مذمتی قرارداد میں کہا گیا تھا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان صحافی جمال خشوگی کے قتل کے ذمہ دار ہیں۔

سعودی عرب نے یمن میں جنگ کے لئے امریکی حمایت ختم کرنے اور ولی عہد کو صحافی جمال خشوگی کے قتل کا ذمہ دار ٹھہرانے کی امریکی سینیٹ کی منظور کردہ قرارداد کو مسترد کر دیا ہے۔

وزارت خارجہ کے جاری کئے گئے ایک بیان میں سعودی عرب نے امریکی سینیٹ کی قرارداد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بے بنیاد الزام کی بنیاد پر سعودی عرب کے خلاف قرارداد لانا ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔

گزشتہ ہفتہ امریکی سینیٹ نے دو مرتبہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سعودی عرب کی پالیسی پر تنقید کی اور سعودی ولی عہد کے خلاف امریکی سینیٹ نے یہ قرارداد متفقہ طور پر منظور کی تھی۔

امریکی سینیٹ کی مذمتی قرارداد میں کہا گیا تھا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان صحافی جمال خشوگی کے قتل کے ذمہ دار ہیں۔

ریاض نے خبردار کیا کہ حکمرانوں کے خلاف کسی قسم کی ’گستاخی‘ کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ ’امریکی سینیٹ کی طرف سے یہ غلط پیغام ان لوگوں کو جاتا ہے جو سعودی عرب اور امریکہ کے تعلقات میں رخنہ ڈالنا چاہتے ہیں۔‘

سینیٹ کی قرارداد میں اس بات کا اعتراف کیا گیا کہ سعودی عرب اور امریکہ کے تعلقات نہایت اہم ہیں لیکن سعودی سلطنت کو چاہیے کہ وہ اپنی خارجہ پالیسی میں نرمی لے کر آئے۔

واضح رہے کہ دو اکتوبر 2018ء کو سعودی صحافی جمال خشوگی کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل کر دیا گیا تھا۔