سعودی عرب نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے پیر کو دیر گئے یمن سے فائر کیے جانے والے ایک میزائل کو تباہ کر دیا ہے۔
سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق اس میزائل کو فضا ہی میں تباہ کر دیا گیا اس لیے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ رواں ماہ میں یمن سے فائر کیے جانے والا یہ دوسرا میزائل ہے جسے سعودی عرب نے تباہ کیا ہے۔
سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد جو یمنی صدر عبدو ربو منصور ہادی کی حمایت کرتا ہے، نے کہا ہے کہ اس حملے کی وجہ سے وہ عارضی جنگی بندی کے بارے میں نظر ثانی کر سکتے ہیں جس کی وجہ سے اقوام متحدہ کی ثالثی میں اپریل میں کویت میں ہونے والے امن مذاکرات کی راہ ہموار ہوئی تھی۔
یمن کے حوثی باغیوں نے ستمبر 2014ء میں دارالحکومت صنعا پر قبضہ کر لیا تھا۔ اس کے چھ ماہ کے بعد انہوں نے جنوب کی طرف پیش قدمی کرتے ہوئے ساحلی شہر عدن پر بھی قبضہ کر لیا تھا۔ اس کی وجہ سے صدر ہادی کو سعودی عرب منتقل ہونا پڑا۔
سعودی قیادت میں اتحاد نے ایک سال تک حوثی باغیوں کے خلاف فضائی کارروائیاں اور بمباری جاری رکھی جس کی وجہ سے حوثی باغیوں کو پسپائی اختیار کرنی پڑی۔
تاہم اب صدر ہادی اور ان کی حکومت دوبارہ عدن منتقل ہو چکے ہیں۔ یمن میں جاری تنازع کی وجہ سے چھ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور لاکھوں کی تعداد میں لوگوں کو ایک مشکل صورت حال کا سامنا ہے اور انہیں فوری امداد کی ضرورت ہے۔