سعودی عرب نے اتوار کے روز کہا ہے کہ اب وقت آ چکا ہے کہ دنیا شام میں عوام کے خلاف جاری ظلم و ستم کو روکنے کے لیے ہر ممکن اقدام کرے۔ سعودی عرب کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر شامی عوام نے شام پر امریکی حملے کی حمایت کی تو سعودی عرب بھی امریکی حملے کی حمایت کرے گا۔
سعودی وزیر ِ خارجہ سعود الفیصل کی جانب سے ایک ایسے وقت میں بیان سامنے آیا جب امریکہ شامی حکومت کے خلاف کیمیاوی حملے کے بعد ’محدود‘ کارروائی کی تیاری میں ہے۔ اس کیمیاوی حملے میں دمشق میں 1,400 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
سعودی وزیر ِ خارجہ سعود الفیصل قاہرہ میں عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کی ایک میٹنگ میں شرکت کر رہے تھے جس میں شام کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
سعودی وزیر ِ خارجہ کے الفاظ، ’ہم عالمی برادری سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اپنی تمام تر طاقت بروئے کار لاتے ہوئے شامی عوام کے ساتھ ہونی والی جارحیت کو روکیں۔‘
ممکنہ امریکی حملے کی صورت میں سعودی وزیر ِ خارجہ کا کہنا تھا کہ، ’ہم شامی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کی رائے کا احترام کرتے ہیں۔ وہ زیادہ بہتر جانتے ہیں کہ ان کے لیے کیا درست ہے۔ لہذا وہ جو بھی منظور کریں گے، ہم بھی منظور کریں گے۔ اور جسے وہ رد کریں گے، ہم بھی رد کر دیں گے۔‘