انسدادِ دہشت گردی، سعودی عرب نے خصوصی اجلاس بلا لیا

فائل

خلیج ممالک کے رہنماؤں سے بات چیت کے لیے، امریکی وزیر خارجہ اِس ہفتے سعودی عرب اور اردن کا دورہ کرنے والے ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اس شدت پسند گروپ کے خلاف علاقائی نوعیت کی کارروائی کے معاملے پر زور دیں گے

سعودی عرب کا کہنا ہے کہ علاقائی ساجھے داروں اور امریکہ کے اشتراک کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا جائے گا، جس میں انسدادِ دہشت گردی کی کوششوں کو زیرِ غور لایا جائے گا۔

اِس اجتماع کا جمعرات کے دِن بحیرہٴاحمر کے شہر جدہ میں انعقاد ہوگا۔

توقع کی جا رہی ہے کہ مصر، ترکی، اردن اور خلیج تعاون کونسل کے چھ ارکان کے نمائندے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

بتایا جاتا ہے کہ سعودی عرب ’دولت الاسلامیہ‘ کی طرف سے تیزی سے علاقوں پر قابض ہونے پر انتہائی تشویش کا شکار ہے۔


کچھ تجزیہ کاروں کے خیال میں سعودی عرب اُن شدت پسند گروہوں کی سرگرمیوں سے سخت پریشان ہے جنھوں نے عراق اور شام کے کچھ حصے ہتھیا لیے ہیں، جس کے باعث سعودی شہریوں کو بھی سخت گیر سوچ اپنانے کی شہ مل سکتی ہے۔

امریکہ، جس نے عراق میں دولت الاسلامیہ کے خلاف فضائی حملے کیے ہیں، وہ اس بات کا خواہاں ہے کہ خلیج کی عرب ریاستیں اپنے طور پر بھی فوجی کارروئیاں کریں۔ امریکہ نے علاقائی سربراہان سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ عراق اور شام کے معتدل سنیوں کی حمایت کریں، تاکہ بنیاد پرست دولت الاسلامیہ کی حرفتوں سے بچا جاسکے۔

خلیج کے رہنماؤں سے بات چیت کے لیے، امریکی وزیر خارجہ جان کیری اِس ہفتے سعودی عرب اور اردن کا دورہ کرنے والے ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اس شدت پسند گروپ کے خلاف علاقائی طور پر کارروائی کے معاملے پر زور دیں گے۔