سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے غیر منافع بخش سرگرمیوں کے فروغ کے لیے 'دنیا کا پہلا غیر منافع بخش' شہر بسانے کا اعلان کیا ہے۔
اس شہر کے لیے وادی حنیفہ سے ملحقہ عرقہ کے علاقے میں زمین مختص کی گئی ہے۔ جس کا رقبہ لگ بھگ تین اعشاریہ چار اسکوائر کلومیٹر ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے 'ایس پی اے' کی رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد، جو محمد بن سلمان مسک فاؤنڈیشن کے بانی اور بورڈ آف چیئرمین بھی ہیں، نے اتوار کو اس شہر کے بارے میں اعلان کیا۔
اپنی نوعیت کا پہلا غیر منافع بخش شہر عالمی سطح پر غیر منافع بخش شعبے کی ترقی کے لیے ماڈل اور نوجوانوں اور رضاکار گروہوں سمیت مقامی اور بین الاقوامی غیر منافع بخش اداروں کے لیے انکیوبیٹر ہو گا۔
جدید سہولیات سے آراستہ اس شہر کا 44 فی صد حصہ سبزے پر مشتمل ہو گا، جہاں سیر و تفریح کے مواقع بھی مہیا کیے جائیں گے۔
SEE ALSO: سعودی عرب کا نئی ایئرلائن شروع کرنے کا اعلانمحمد بن سلمان کا کہنا ہے کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا غیر منافع بخش شہر ہو گا جو اپنے داخلی آپریشنل تصور (انٹرنل آپریشنل کانسیپٹ)، نوجوانوں کے تربیتی پروگرام مختلف مواقع کے لحاظ سے جدت، آنٹرپنیورشپ اور مسقبل کے لیڈرز کے حصول میں مسک فاؤنڈیشن کے اہداف حاصل کرنے میں اپنا حصہ ڈالے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ ایسی خدمات فراہم کرے گا جو کاروباری افراد کے لیے پرکشش ماحول کی فراہمی میں معاون ثابت ہوں گی۔
شہر کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ محمد بن سلمان غیرمنافع بخش شہر میں ڈیجیٹل ٹوئن ماڈل کا نفاذ ہو گا جہاں اکیڈمیز، کالجز، مسک اسکول، کانفرنس سینٹر، سائنس میوزیم وغیرہ ہوں گے اس کے علاوہ یہاں ایک جدید مرکز بھی ہو گا جو سائنس اور نئے دور کی ٹیکنالوجیز جیسے مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس)، آئی او ٹی اور روبوٹکسس میں دلچسپی رکھنے والوں کو نئے مواقع فراہم کرے گا۔
غیر منافع بخش شہر میں آرٹس اکیڈمی اور گیلری، پرفارمنگ آرٹس تھیٹر، کھیل کود کی جگہ، کوکنگ اکیڈمی اور ایک مربوط رہائشی کمپلیکس بھی ہو گا۔
رپورٹ کے مطابق یہ شہر دنیا بھر سے کمیونٹی تعاون کے فروغ کے لیے جدید کاروباری اداروں کی حمایت کے لیے وینچر کیپٹل فرمز اور سرمایہ کاروں کی میزبانی بھی کرے گا۔