امریکی محکمہٴخارجہ کا کہنا ہے کہ القاعدہ کی کمر ٹوٹ چکی ہے، اور اب وہ کسی نئی دہشت گردی کی ’استعداد نہیں رکھتا‘۔
جمعرات کے روز اخباری بریفنگ کے دوران، ایک سوال کے جواب میں، معاون خاتون ترجمان، میری ہارف نے کہا کہ حال ہی میں جنوبی ایشیا میں القاعدہ کی شاخ قائم کیے جانے سے متعلق خبریں سامنے آئی ہیں۔
اُن سے سوال کیا گیا تھا کہ کراچی ڈاکیارڈ میں پاکستانی بحریہ کی ایک تنصیب پر حالیہ دنوں ہونے والے ایک حملے کے بارے میں القاعدہ کا ایک بیان سامنے آیا ہے۔ اُس سے متعلق امریکہ کا کیا کہنا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ دہشت گردی سے متعلق کسی بھی دھمکی یا خطرے کو سنجیدگی سے لیا جاتا ہے ،اور انسداد کی کوششیں جاری رہتی ہیں۔
القاعدہ سے متعلق معاون ترجمان نے کہا کہ ہمیں پتا ہے کہ القاعدہ کے پاس اب ’کسی نئی کارروائی کی استعداد باقی نہیں رہی‘، جب کہ وہ ماضی میں دہشت گردی کے بڑے حملوں میں ملوث رہ چکا ہے۔
پاکستان و بھارت میں شدید بارشوں اور سیلاب سے متعلق ایک سوال پر، ترجمان نے کہا کہ امریکہ کے پاس ضروری امدادی وسائل موجود ہیں۔ لیکن، بقول اُن کے، کسی ملک نے مدد کے لیے امریکہ سے کوئی درخواست نہیں کی۔