’’ہم آج بھی افغان بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں‘‘: امریکہ

ترجمان محکمہٴ خارجہ نے کہا ہےکہ ’’اِس خونریزی کے ذمہ دار قاتل افغانستان کے مستقبل کی نمائندگی نہیں کرتے اور وہ اپنے حربوں میں ہرگز کامیاب نہیں ہوسکتے‘‘

امریکہ نے ہفتے کو کابل میں مہلک و ’’قابلِ ملامت حملے‘‘ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، جس میں درجنوں افغان ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

محکمہ ٴ خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جیسا کہ صدر غنی نے بتایا ہے کہ بے گناہ لوگ پُرامن مظاہرے کے اپنے آئینی حق کے استعمال کے علاوہ کچھ اور نہیں کر رہے تھے؛ اور وہ آزاد شہری کی حیثیت سے اکٹھے ہوئے تھے، جن کا تحفظ بہادر سلامتی افواج کر رہی تھیں، جنھوں نے بھی فرض ادائگی کے دوران اپنی جانیں دیں۔

جان کِربی نے کہا ہےکہ ’’اِس خونریزی کے ذمہ دار قاتل افغانستان کے مستقبل کی نمائندگی نہیں کرتے اور وہ اپنے حربوں میں ہرگز کامیاب نہیں ہوسکتے‘‘۔

اُنھوں نے کہا ہے کہ ’’اِس قسم کے حملے محض ہمارے عزم کو پختہ کرتے ہیں کہ ہم افغانستان میں اپنا مشن جاری رکھیں اور وہاں کے عوام اور حکومت کے ساتھ اپنی حمایت کو مزید گہرا کریں‘‘۔

ترجمان نے کہا کہ ’’ہم اپنے افغان ساتھیوں اور احباب کے ساتھ آج بھی شانہ بشانہ کھڑے ہیں، جیسا کہ متعدد برسوں سے اُن کا ساتھ دیتے چلے آئے ہیں؛ ایسے میں جب وہ اپنے ملک کے لیے امن، سکیورٹی اور خوش حالی لانے کی کوششیں کر رہے ہیں‘‘۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’امریکہ آج کابل کے اس قابلِ ملامت حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے جس میں درجنوں افغان ہلاک جب کہ متعدد زخمی ہوئے۔ ’’ہم ہلاک شدگان کے پیاروں کے ساتھ دلی تعزیت اور زخمی ہونے والوں کے لیے دلی ہمدردی کے جذبات کا اظہار کرتے ہیں۔ اور، ہم صدر غنی کو درکار کسی بھی مدد کی پیش کرتے ہیں، ایسے میں جب اُن کی حکومت حملے کی تفتیش کرکے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا کام کر رہی ہے‘‘۔