ورلڈ کپ کرکٹ 2019 کے تحت پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ناٹنگھم میں ہونے والا میچ ویسٹ انڈیز سے پاکستان کو سات وکٹوں سے ہرا دیا۔
ویسٹ انڈیز کو 106 رنز کا ہدف ملا تھا جو اس نے آسانی سے 14 ویں اوور میں ہی 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔ ویسٹ انڈیز کی جانب سے سب سے زیادہ رنز کرس گیل نے بنائے۔ ان کا اسکور 50 رنز رہا۔ دوسرا بڑا اسکور کرنے والے کھلاڑی پورن تھے جنہوں نے 34 رنز بنائے۔ ہوپ نے گیارہ اور براؤو نے کوئی اسکور نہیں کیا جبکہ شمرون ہیٹمیئر نے سات رنز بنائے۔
شمرون ہیٹمیئر اور پورن آخر تک آؤٹ نہیں ہوئے، یوں ویسٹ انڈیز نے آسانی کے ساتھ پاکستان کو سات وکٹوں سے ہرا دیا۔
پاکستان کی طرف سے ویسٹ انڈیز کی تینوں وکٹیں محمد عامر نے لیں۔
پوائنٹ ٹیبل پر نظر ڈالیں تو انگلینڈ کے بعد اب ویسٹ انڈیز بھی دو پوائنٹس لینے میں کامیاب ہوگیا ہے، جبکہ پاکستان ورلڈ کپ کے پہلے ہی معرکے میں اپنا پہلا میچ ہار گیا۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے اننگز کا آغاز کرس گیل اور شے ہوپ نے کیا لیکن ہوپ صرف گیارہ رنز ہی بنا سکے۔ انہیں محمد عامر نے محمد حفیظ کے ہاتھوں کیچ کرایا۔
ویسٹ انڈیز کی دوسری وکٹ بھی عامر کو ہی ملی جب براؤو بغیر کوئی رنز بنائے پویلین لوٹے۔
چونکہ ویسٹ انڈیز کو کم رنز کا ہدف ملا تھا شاید اسی لئے ویسٹ انڈیز کے ہٹر کرس گیل نے اس تیزی سے رنز نہیں بنائے جس کے لئے انہیں جانا پہچانا جاتا ہے۔ تاہم، اس کے باوجود ان کی جانب سے ہدف میں سب سے زیادہ رنز کا اضافہ ہوا۔
اس کی ایک وجہ شاید کرس گیل کی کمر میں ہونے والا درد تھا۔ وہ بار بار ایک ہاتھ سے اپنی کمر دباتے ہوئے نظر آئے۔
ادھر براؤو بھی تیزی سے رنز بنا سکتے تھے۔ لیکن، آج وہ بھی سست روی کا شکار نظر آئے اور زیادہ اسکور نہیں کر سکے۔
محمد عامر ہی بی الآخر کرس گیل کو پچاس رنز پر آؤٹ کرنے میں کامیاب رہے۔ کرس کی جگہ شمرون ہیٹمیئر کھیلنے آئے۔
پاکستان کی مایوس کن بیٹنگ، 105 رنز پر پوری ٹیم آؤٹ
پاکستان کی جانب سے آج مایوس کن بیٹنگ دیکھنے کو ملی۔ پوری ٹیم مقررہ 50 اوورز بھی نہیں کھیل سکی اور صرف 21 اعشاریہ 4 اوورز میں 105 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔ ٹیم کے 7بیٹسمین 10 کا ہندسہ بھی عبور نہیں کرسکے جس کے سبب ویسٹ انڈیز کو یہ میچ جیتنے کے لئے صرف 106 رنز کا آسان ہدف ملا۔
پاکستانی ٹیم کا 105رنز پر ویسٹ انڈیز کے خلاف آؤٹ ہو جانا ورلڈ کپ کا دوسرا کم ترین اسکور ہے۔ پاکستان نے یہ اسکور میچ کے 22 ویں اوورز میں بنایا جبکہ اس سے قبل سن 1992 کے ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم اپنے سب سےکم اسکور 74 رنز پر آوٹ ہوگئی تھی۔
یہ اسکور پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف کیا تھا مگر میچ کے دوران ہی بارش شروع ہوگئی تھی جس کے بعد میچ منسوخ کر دیا گیا اور پاکستانی ٹیم شکست سے بچ گئی تھی۔
پاکستان کی جانب سے امام الحق اور فخر زمان نے اننگز کا آغاز کیا۔ لیکن یہ آغاز زیادہ اچھا ثابت نہ ہوسکا۔
ٹیم کے پہلے اوپنر امام الحق صرف چار رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ انہیں شیلڈن کوٹریل نے شے ہوپ کے ہاتھوں کیچ کرایا۔
فخر زمان بھی لمبی اننگز کھیلنے کے موڈ میں نظر نہیں آئے اور 22 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔ انہیں آندرے رسل نے بولڈ کیا۔
حارث سہیل کا انفرادی اسکور 8 تک ہی پہنچا تھا کہ آندرے رسل کو ان کے روپ میں دوسری وکٹ مل گئی۔ ان کا کیچ ہوپ نے لیا۔ اس وقت پاکستان کا اسکور تین وکٹ کے نقصان پر 45 رنز تھا جبکہ دسواں اوور جاری تھا۔
پاکستان کو چوتھا نقصان بابر اعظم کی وکٹ کے روپ میں اٹھانا پڑا۔ وہ بھی فخر کی طرح 22 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ ان کی وکٹ تھامس اور کیچ شے ہوپ نے لیا۔
سرفراز احمد وکٹ کے پیچھے کیچ ہوئے۔ انہوں نے 12 بالوں پر 8 رنز بنائے، جبکہ چھٹی وکٹ کے طور پر عماد وسیم صرف ایک رن ہی بنا سکے۔ دونوں کھلاڑیوں کو جیسن ہولڈر نے آؤٹ کیا۔
ابھی اسکور ایک ہی رن آگے بڑھا تھا کہ عماد وسیم کی جگہ آنے والے شاداب خان بھی بغیر کوئی رن بنائے ایل بی ڈبلیو ہوگئے اور یوں پاکستان کو ایک اور نقصان اٹھانا پڑا جبکہ اسکور ابھی سو رنز بھی نہیں ہوا تھا۔
شاداب کے بعد حسن علی آئے مگر انہوں نے بھی صرف ایک رن دیا اور ایک اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں کیچ ہوگئے۔
محمد حفیظ جو کافی دیر سے کریز پر تھے وہ بھی زیادہ اسکور نہیں بنا سکے اور تھامس کی بال پر 16 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
محمد عامر سب سے آخر میں کریز پر پہنچے۔ انہوں نے وہاب ریاض کے ساتھ کھیل کو آگے بڑھایا۔ اس موقع پر وہاب ریاض نے تھوڑا سا تیز کھیلنے کی کوشش کی اور کئی اچھے شاٹس لگا کر، اسکور میں اضافہ بھی کیا۔ لیکن، تھامس نے انہیں 18رنز پر بولڈ کرکے پوری ٹیم کو ہی پویلین لوٹنے پر مجبور کردیا۔
ویسٹ انڈیز نے پانچ بالرز کو طبع آزمائی کا موقع دیا تھا جس میں تھامس نے چار، جیسن ہولڈر نے تین، آندرے رسل نے دو، شیلڈن کوٹریل نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
ویسٹ انڈیز کی ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت
میچ کے آغاز پر ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پہلے پاکستان کو بیٹنگ کرنے کا موقع دیا ہے۔ اس موقع پر ویسٹ انڈین کپتان جیسن ہولڈر نے کہا کہ انہیں وکٹ کی صورتحال دن بھر کے دوران تبدیل ہوتی نظر نہیں آتی۔ اس لئے ان کی کوشش ہوگی کہ وہ آغاز میں ہی وکٹیں حاصل کرکے میچ پر گرفت مضبوط کرلیں۔
ادھر پاکستانی کپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ ٹاس جیت کر وہ بھی بولنگ ہی کرتے اور کنڈیشنز کا فائدہ اٹھاتے۔ وکٹ بیٹنگ کے لیے بھی سازگار ہے اور ہماری بیٹنگ لائن فارم میں ہے۔
پاکستانی ٹیم
فخر زمان، امام الحق، بابر اعظم، حارث سہیل، سرفراز احمد، محمد حفیظ، عماد احمد، شاداب خان، حسن علی، وہاب ریاض اور محمد عامر۔
ویسٹ انڈین ٹیم
جیسن ہولڈر، کرس گیل، شے ہوپ، ڈیرن براوو، شمرون ہیٹمیئر، نکولس پورن، آندرے رسل، کارلوس بریتھ ویٹ، ایشلے نرس، شیلڈن کوٹریل اور اوشان تھومس۔