پولیس کے مطابق اسلحہ بردار افراد نے بصراء میں ایک سنی شخص کو ہلاک کردیا جبکہ لطیفیہ کے علاقے میں ایک کام بم دھماکہ ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
واشنگٹن —
ہفتے کے روز عراق میں فرقہ ورانہ فسادات میں گیارہ افراد ہلاک جبکہ دس پولیس افسران اغوا کر لیے گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ واقعات شیعہ اور سنی مسلمانوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں پیش آئے۔
بغداد کے علاقے رشید میں ایک اسلحہ بردار شخص انسداد ِ دہشت گردی کے محکمے سے منسلک پولیس افسر کے گھر میں داخل ہو گیا جس نے فائرنگ کرکے پولیس افسر، اس کی بیوی اور دو بچوں کو قتل کر دیا۔ جبکہ رشید کے ہی علاقے میں ایک اور سیکورٹی افسر کو بھی ہلاک کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق اسلحہ بردار افراد نے بصراء میں ایک سنی شخص کو ہلاک کردیا جبکہ لطیفیہ کے علاقے میں ایک کام بم دھماکہ ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
عراق میں سنی آبادی کا کہنا ہے کہ عراقی حکومت ایک عرصے سے ان کی ضروریات کو نظر انداز کر رہی ہے اور ان کے حقوق کی نفی کی جا رہی ہے۔
عراق میں جمعے کے روز بھی پرتشدد کارروائیاں ہوئیں اور بغداد میں ایک مسجد میں دو دھماکوں کے نتیجے میں ستر افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
بغداد کے علاقے رشید میں ایک اسلحہ بردار شخص انسداد ِ دہشت گردی کے محکمے سے منسلک پولیس افسر کے گھر میں داخل ہو گیا جس نے فائرنگ کرکے پولیس افسر، اس کی بیوی اور دو بچوں کو قتل کر دیا۔ جبکہ رشید کے ہی علاقے میں ایک اور سیکورٹی افسر کو بھی ہلاک کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق اسلحہ بردار افراد نے بصراء میں ایک سنی شخص کو ہلاک کردیا جبکہ لطیفیہ کے علاقے میں ایک کام بم دھماکہ ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
عراق میں سنی آبادی کا کہنا ہے کہ عراقی حکومت ایک عرصے سے ان کی ضروریات کو نظر انداز کر رہی ہے اور ان کے حقوق کی نفی کی جا رہی ہے۔
عراق میں جمعے کے روز بھی پرتشدد کارروائیاں ہوئیں اور بغداد میں ایک مسجد میں دو دھماکوں کے نتیجے میں ستر افراد ہلاک ہو گئے تھے۔