سینیٹ امورِ خارجہ کمیٹی کی شام کے خلاف کارروائی کی منظوری

فائل

سات کے مقابلے میں 10 ووٹ سے صدر براک اوباما کو یہ اختیار دیا گیا کہ وہ شہریوں پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے معاملے پر شام کے خلاف فوجی کارروائی کے مجاز ہیں
امریکی سینیٹ کی ایک کلیدی کمیٹی نے شام کے خلاف مجوزہ فوجی کارروائی کے حق میں ووٹ دیا ہے۔

امور خارجہ کی قائمہ کمیٹی نے بدھ کے روز سات کے مقابلے میں 10 ووٹ کی مدد سے صدر براک اوباما کو یہ اختیار دیا کہ وہ شہریوں پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے معاملے پر شام کے خلاف فوجی کارروائی کے مجاز ہیں۔

سینیٹ کی قرارداد میں 90دِن تک کی محدود فوجی کارروائی کرنے کا کہا گیا ہے، اور یہ کہ کسی امریکی فوجی کو سرزمین پر تعینات نہیں کیا جائے گا۔

مجوزہ اقدام کا یہ مسودہ اب سینیٹ کے پورے ایوان کے سامنے پیش ہوگا۔ ایوان ِنمائندگان کی طرف سے بھی اِس تحریک پر ووٹ دیا جانا ضروری ہے۔

رائے دہی سے قبل، مسٹر اوباما نے اسٹاک ہوم میں کہا کہ اگر شام کے کیمیائی حملوں کے معاملے کا توڑ نہیں جاتا، تو بین الاقوامی برادری کی ساکھ متاثر ہونے کا خطرہ لاحق ہے۔

صدر نے کہا کہ شام کے بارےمیں ’سُرخ لکیر‘ کا تعین اُنھوں نے نہیں کیا، بلکہ اُس وقت ہوا جب جنگِ عظیم اول کے بعد زہریلی گیس کے استعمال پر پابندی کی منظوری دی گئی۔