سینیٹر افنان اللہ کی درخواست پر اسلام آباد پولیس نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے وکیل شیر افضل مروت کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے جب کہ شیر افضل مروت نے بھی مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر کے خلاف تھانے میں درخواست جمع کرا دی ہے۔
سینیٹر افنان اور شیر افضل مروت کے درمیان ٹی وی پروگرام کے دوران تلخ کلامی کے بعد جھگڑا ہوا تھا۔ دونوں نے سوشل میڈیا پر اس جھگڑے سے متعلق بیانات بھی جاری کیے تھے۔
اسلام آباد پولیس نے ہفتے کو سماجی رابطے کی سائٹ 'ایکس' (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک بیان میں بتایا ہے کہ سینیٹر افنان اللہ کی درخواست پر تھانہ آبپارہ میں شیر افضل مروت کے خلاف دفعہ 506 اور 352 کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیاہے۔
آئینِ پاکستان کی دفعہ 506 سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے سے متعلق ہے جب کہ دفعہ 352 کسی پر حملے کرنے کی دفعہ ہے۔
سینیٹر افنان اللہ اور ایڈووکیٹ شیر افضل مروت نے رواں ہفتے مقامی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے پروگرام 'کل تک' میں شرکت کی تھی۔ پروگرام کے دوران سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے ذکر پر دونوں مہمانوں کے درمیان پہلے تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد مکوں کا آزادانہ استعمال ہوا اور پھر شیر افضل مروت زمین پر گر گئے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پروگرام کے میزبان اور عملے نے دونوں کو روکنے کی بھی کوشش کی اور کوشش کے بعد سینیٹر افنان اللہ کو پیچھے ہٹا دیا گیا۔
ایڈووکیٹ شیر افضل کی درخواست
ایڈووکیٹ شیر افضل مروت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے سینیٹر افنان سمیت انہیں دھمکی دینے والوں کے خلاف باضابطہ طور پر درخواست اسلام آباد کے تھانہ مارگلہ میں جمع کرا دی ہے۔
ایکس پر ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اگر پولیس نے اتوار کی شب تک ملزمان کے خلاف مقدمہ درج نہ کیا تو وہ عدالت سے رجوع کریں گے۔
ایک الگ بیان میں شیر افضل مروت نے کہا کہ انہوں نے گرفتاری سے بچنے کے لیے اسلام آباد چھوڑ دیا ہے اور وہ ہر قسم کے جبر کا مقابلہ کریں گے۔