پاکستان کی قومی سلامتی کے مشیر ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل ناصر خان جنجوعہ نے کہا ہے کہ بھارت کے کثیر دفاعی اخراجات اور اسلحے کا حصول ناصرف پاکستان بلکہ اس کی طرف سے علاقائی امن کے لیے کی جانے والوں کوششوں کے لیے بھی خطرہ ہیں۔
اسلام آباد میں منگل کو ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے تاہم ان کے بقول بھارت کی طرف سے روایتی اور غیر روایتی ہتھیاروں کے حصول کی خواہش پاکستان کی طرف سے علاقائی امن کے لیے کی جانے والی کوششوں کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔
ان کے خیال میں دونوں ہمسایہ ملک جوہری قوتیں ہیں اور وہ ایک دوسرے کے ساتھ مخاصمانہ ماحول میں نہیں رہ سکتے خاص طور پر جبکہ دونوں ملک اپنے ہاں دہشت گردی کے خلاف لڑ رہے ہیں۔
پاکستان کی قومی سلامتی کے مشیر کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا جب سویڈن میں قائم ایک تحقیقی ادارے ’اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ' "سپری" نے اپنی ایک سالانہ رپورٹ میں ان پندرہ ممالک کا ذکر کیا جو اپنے دفاع پر سب سے زیادہ رقم خرچ کرتے ہیں جن میں بھارت چھٹے نمبر پر ہے جب کہ گزشتہ سال اس حوالے سے اس کا نمبر ساتواں تھا۔
سپری کی طرف سے جاری کیے گئے اعدادوشمار کے مطابق 2015 میں پاکستان کے دفاعی اخراجات ساڑھے نو ارب ڈالر تھے جب کہ 2014 میں پاکستان کے دفاعی اخراجات آٹھ ارب ستر کروڑ ڈالر تھے۔