امریکی کانگریس کے رُکن اینتھونی وینر، انٹرنیٹ پر جنسی اسکینڈل میں ملوث ہونے کے بعد، ایوانِ نمائندگان سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔
نیو یارک سے ڈیمو کریٹک پارٹی کے رُکن نے جمعرات کو سبک دوش ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی وجہ سے جس خلفشار نے جنم لیا ، اُس کی بنا پر اُن کے لیے کانگریس میں رہنا مشکل ہوگیا تھا۔
اُنھوں نے ’ذاتی غلطیاں‘ سرزد ہونے پر معذرت کا اظہار کیا ،جِن کے باعث، اُن کے بقول، اُنھیں شرمندگی اٹھانی پڑی۔
اِس سے قبل جمعرات کو ہی، ری پبلیکن پارٹی سےتعلق رکھنےوالےایوانِ نمائندگان کےاسپکیر، جان بینر نے وینر کے معاملےکو ’غیرضروری‘ خلل قرار دیتے ہوئےکہا کہ امریکی اس بات کے خواہاں ہیں کہ کانگریس روزگار کے ذرائع پیدا کرنے پرتوجہ مرتکز کرے۔
ایوان میں ڈیموکریٹک پارٹی کی قائد نینسی پلوسی نے کہا کہ وینر کی طرف سے اعلان سے قبل وہ اس معاملے پر بات نہیں کرنا چاہیں گی۔
وینر نے تسلیم کیا ہے کہ اُنھوں نےگذشتہ تین برسوں کے دوران چھ خواتین کو ’نامناسب‘ تصاویر اور پیغامات بھیجے تھے۔
اُن کےغیرمحتاط رویے کا بھید اُس وقت کھلا جب گذشتہ ماہ کےاواخر میں کالج کی ایک طالبہ کو بھیجی گئی ایک فحش تصویر اُن کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے شناخت ہوئی۔