پاکستان کے آل راؤنڈر کرکٹر شاہد آفریدی نے ٹی ٹوئنٹی کی قومی ٹیم کی قیادت چھوڑنے کا اعلان کیا ہے لیکن ان کے بقول وہ بطور کھلاڑی یہ کھیل جاری رکھیں گے۔
اپنی جارحانہ لیکن غیر متوقع بلے بازی کے لیے شہرت رکھنے والے شاہد آفریدی کو حالیہ دنوں میں نہ صرف شائقین کرکٹ بلکہ سابقہ کھلاڑیوں کی طرف سے بھی ناقص کارکردگی پر شدید تنقید کا سامنا رہا اور ان ہی دنوں ٹیم کے کوچ وقار یونس اور مینیجر انتخاب عالم نے ایشیا کپ اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی خراب کارکردگی کی ذمہ داری خاصی حد تک شاہد آفریدی پر عائد کی تھی۔
اتوار کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ 'ٹوئٹر' پر جاری ایک بیان میں شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ "میں پاکستان اور دنیا بھر میں موجود اپنے مداحوں کو یہ بتایا چاہتا ہوں کہ میں نے اپنی مرضی سے پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی قیادت سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔"
انھوں نے مزید کہا کہ "میں اپنے ملک اور دیگر لیگز کے لیے کرکٹ کھیلتا رہوں گا۔"
چند روز قبل انھوں نے فیس بک پر ایک وڈیو پیغام میں "قوم کی امیدوں پر پورا نہ اترنے" سکنے پر معذرت بھی کی تھی۔
پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر سرفراز نواز نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ شاہد آفریدی اگر بطور کھلاڑی ٹیم کا حصہ رہنا چاہتے ہیں تو ان کو سخت مقابلے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
36 سالہ آفریدی 27 ٹیسٹ، 398 ایک روزہ اور 98 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔
انھیں 2014ء میں محمد حفیظ کی جگہ ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا اور وہ اب تک اس مختصر نوعیت کی کرکٹ کے 43 میچوں میں ٹیم کی قیادت کر چکے ہیں۔ ان میں پاکستانی ٹیم کو 19 میں فتح اور 23 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
گزشتہ ماہ بنگلہ دیش میں ہونے والے ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں پاکستانی ٹیم متاثر کن کارکردگی نہ دکھا سکی جب کہ اس کے بعد ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے چار گروپ میچوں میں اسے صرف ایک میں کامیابی حاصل ہوئی تھی۔