آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اوپنر بیٹسمین شین رابرٹ واٹسن نے 14 سال بعد آخر کار پاکستان آنے کا اعلان کر دیا ہے۔ وہ ہفتے کے روز سے کراچی میں شروع ہونے والے پاکستان سپرلیگ کے بقیہ آٹھ میچوں کے لئے جمعرات کو کراچی پہنچ رہے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے میڈیا کو جاری اطلاعات کے مطابق واٹسن نے ابتدائی طور پر عرب امارات میں ہونے والے پی ایس ایل میچز میں شرکت پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ تاہم، اب انہوں نے اپنے اہل خانہ سے تبادلہ خیالات اور فرنچائز ٹیم کے ساتھی کھلاڑیوں اور مالک سے مشاورت کے بعد پاکستان میں آ کر کھیلنے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔
واٹسن سن 2006 اور 2009 میں ہونے والی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی اور سال 2007 اور 2015 میں آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ جیتنے والی آسٹریلین ٹیم کا حصہ رہے ہیں۔ انہوں نے 2016 میں کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔
واٹسن اس وقت پاکستان سپرلیگ میں کوئٹہ کی نمائندگی کر رہے ہیں اور وہ اب تک 332 رنز بنا چکے ہیں جبکہ اس کا اسٹرائیک ریٹ 141 سے زیادہ ہے۔
پاکستان سپر لیگ کے بقیہ میچز کا آغاز ہفتے سے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ہونے جا رہا ہے جس میں اب واٹسن بھی شرکت کریں گے۔ وہ گزشتہ دو سال سے پاکستان آنے سے انکار کرتے رہے تھے۔ لیکن اس بار انہوں نے پاکستان آنے اور میچز میں شرکت کا باضابطہ اعلان اپنے ٹویٹر پیغام کے ذریعے بھی کیا ہے جبکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرزکے منیجر اعظم خان نے بھی ان کی پاکستان آمد کا اعلان کیا۔
شین واٹسن نے اپنے ایک ویڈیو پیغام کہا ہے کہ ’’میں نے آخری مرتبہ 14سال قبل پاکستان کا دورہ کیا تھا۔‘‘ انہوں نے پیغام کے آخر میں اردو زبان میں یہ بھی کہا کہ ’’پاکستان آ رہا ہوں۔ ‘‘
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم کراچی پہنچ گئی:
دوسری جانب کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم بدھ کی رات تقریباً آٹھ بجے کراچی پہنچ گئی۔ تاہم، شین واٹسن اور کچھ اور غیر ملکی کھلاڑی جمعرات کو کراچی پہنچیں گے۔ ان میں رلی روسوؤ اور ڈوائین براوو بھی شامل ہیں۔
دیگر اطلاعات کے مطابق لاہور قلندرز، کراچی اور اسلام آباد کی ٹیمیں بھی جمعرات کو کراچی پہنچیں گی۔
پاکستان آنے والے دیگر کھلاڑی
پاکستان کے مقامی میڈیا میں جن غیر ملکی کھلاڑیوں کے پاکستان آنے پر آمادگی ظاہر کرنے کی اطلاعات ہیں ان میں لیوک رونکی، فلپ سالٹ، کیمرون ڈیل پورٹ، سمت پٹی، کولن منرو، کالن انگرام، لیونگسٹن، روی بوپارہ شامل ہیں۔
پاکستان نہ آنے والے کھلاڑی
کچھ غیر ملکی کھلاڑی ایسے بھی ہیں جو فٹس کے مسائل سے دوچار ہونے یا کچھ دیگر وجوہات کے سبب پاکستان نہیں آ رہے ہیں۔ ان میں اے بی ڈی ویلیئرز، کورے اینڈرسن، آندرے رسل اور کارلوس بریتھ ویٹ شامل ہیں۔