روی شاستری بھارتی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مقرر

فائل

روی شاستری سابق کپتان انیل کمبلے کی جگہ یہ ذمہ داری سنبھالیں گے جو ایک سال تک ہیڈ کوچ رہنے کے بعد گزشتہ ماہ کپتان ورات کوہلی سے تنازع کے بعد اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوگئے تھے۔

بھارت کے کرکٹ بورڈ نے سابق آل راؤنڈر روی شاستری کو 2019 کے ورلڈ کپ تک بھارتی کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کردیا ہے۔

روی شاستری سابق کپتان انیل کمبلے کی جگہ یہ ذمہ داری سنبھالیں گے جو ایک سال تک ہیڈ کوچ رہنے کے بعد گزشتہ ماہ کپتان ورات کوہلی سے تنازع کے بعد اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوگئے تھے۔

روی شاستری- جو معروف کرکٹ کمنٹیٹر بھی ہیں – کو بھارتی کرکٹ بورڈ نے اگست 2014ء میں ہیڈ کوچ ڈنکن فلیچر کے ساتھ ٹیم ڈائریکٹر مقرر کیا تھا۔

ڈنکن فلیچر 2015ء کے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں بھارتی ٹیم کی شکست کےبعد اپنی ذمہ داریوں سے الگ ہوگئے تھے۔

بعد ازاں 'بی سی سی آئی' نے نئے ہیڈ کوچ کے انتخاب کے لیے سابق کھلاڑیوں سچن ٹنڈولکر، سارو گنگولی اور سائی لکشمن پر مشتمل ایک 'کرکٹ ایڈوائزری کمیٹی' مقرر کی تھی جس نے ہیڈ کوچ کے لیے انیل کمبلے کو منتخب کیا تھا۔

منگل کو اپنے ایک بیان میں روی شاستری کی تعیناتی کا اعلان کرتے ہوئے بھارتی کرکٹ بورڈ نے کہا کہ شاستری ماضی میں ٹیم ڈائریکٹر کے فرائض انجام دیتے رہے ہیں اور بطور کھلاڑی اور کوچ وسیع تجربے کے حامل ہیں۔

انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے سابق بالر ظہیر خان کو بیرونِ ملک ٹیسٹ سیریز کے لیے بالنگ کنسلٹنٹ اور سابق بلے باز راہول ڈریوڈ کو بیٹنگ کنسلٹنٹ مقرر کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

انیل کمبلے کا بھارتی کرکٹ بورڈ کے ساتھ معاہدہ حال ہی میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کے بعد ختم ہوگیا تھا جس کے فائنل میں بھارت، روایتی حریف پاکستان سے ہار گیا تھا۔

گزشتہ ماہ بھارتی بورڈ نے نئے ہیڈ کوچ کے تقرر کے لیے امیدواروں سے درخواستیں طلب کی تھیں جس پر انیل کمبلے نے دوبارہ اپنی درخواست جمع کرائی تھی جو بعد ازاں انہوں نے یہ کہہ کر واپس لے لی تھی کہ کپتان ورات کوہلی کے ساتھ ان کے تعلقات ٹھیک نہیں ہوسکتے۔

روی شاستری نے ابتداً ہیڈ کوچ کے عہدے کے لیے درخواست نہیں دی تھی لیکن انیل کمبلے کے دستبردار ہونے کے بعد وہ بھی امیدواروں کی فہرست میں شامل ہوگئے تھے۔

کرکٹ ایڈوائزری کونسل نے پیر کو ہیڈ کوچ کے پانچ امیدواروں کے انٹرویو کیے تھے جن میں روی شاستری کے علاوہ سابق بھارتی کھلاڑی وریندر سہواگ اور لال چند راجپوت، آسٹریلیا کے ٹام موڈی اور برطانیہ کے رچرڈ پائی بس شامل تھے۔