پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف پر اتوار کو اس وقت ایک شخص نے جوتا پھینک دیا جب وہ لاہور میں ایک مذہبی ادارے میں ایک تقریب سے خطاب کرنے کے لیے کھڑے ہوئے۔
نواز شریف پر جوتا پھینکنے کا واقعہ سیالکوٹ میں وزیر خارجہ خواجہ آصف پر ایک تقریب میں ایک شخص کی طرف سے سیاہی پھینکے جانے کے ایک روز کے بعد پیش آیا ہے۔
مقامی میڈیا پر اس واقع کی وڈیو میں دکھایا گیا کہ ایک شخص نے اس وقت نواز شریف پر جوتا پھنیکا جب وہ لاہور میں واقع جامعہ نعیمہ میں مفتی محمد حسین نعیمی کی برسی کے سسلسلے میں ہونے والی ایک تقریب میں خطاب کرنے کے لیے پہنچے۔
Your browser doesn’t support HTML5
اس واقعہ کے بعد نواز شریف تقریب سے ایک مختصر خطاب کرنے کے بعد وہاں سے چلے گئے۔
نواز شریف پر جوتے پھینکنے والے شخص کو وہاں موجود بعض لوگوں نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا تاہم اس کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی اور نا ہی بتایا گیا ہے کہ اس نے یہ حرکت کیوں کی۔
تاہم وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جوتے پھینکنے والے شخص نے 'لیبک یا رسول اللہ' کا نعرہ لگایا۔
واضح رہے کہ چند دن پہلے وفاقی وزیر داخلہ اور حکمران مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال پر جوتے سے حملہ کیا گیا۔
نواز شریف پر جوتا پھینکے جانے کی ملک کے سیاسی و سماجی حلقوں کی طرف سے مذمت کی جارہی ہے۔
حزب مخالف کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران خان نے بھی نوازشریف پر جوتے پھینکنے کے واقع کی مذمت کی ہے۔
دوسری طرف پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمن نے ان واقعات کی مذمت کرتے ہوئے انہیں سماجی و سیاسی اقدارکے برخلاف اقدام قرار دیا۔