کئی گھنٹوں کی تلاش کے بعد ڈچ پولیس نے ٹرام کی شوٹنگ میں مبینہ طور پر ملوث شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔
پیر کے روز ہالینڈ کے شہر یوٹریکٹ میں فائرنگ کے واقعہ میں تین افراد ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے تھے۔
پولیس نے اس سے قبل مشتبہ شخص کی شناخت 37 سالہ ترک نژاد شخص غموگمن طانش کے طور پر کی تھی۔ پولیس نے اس کی ایک تصویر جاری کی تھی جس میں ایک داڑھی والا شخص گہری نیلے رنگ کی ہڈ والی جیکٹ پہنے ہوئے تھا۔
حکام نے اس فائرنگ کے فوراً بعد شہر میں دہشت گردی سے چوکسی کا درجہ اپنی انتہائی سطح تک بڑھا دیا تھا۔
تاہم ترک خبررساں ادارے اناطولو نےطانش کے رشتے داروں کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ فائرنگ کا تعلق ایک خاندانی تنازع سے ہو سکتا ہے۔
فائرنگ کے بعد سے یوٹریکٹ میں تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے ہیں۔ ایئر پورٹ پر سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے اور لوگوں کو اپنے گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد دینے اور اُنہیں علاج کے لئے اسپتال منتقل کرنے کی غرض سے تین خصوصی ہیلی کاپٹر استعمال کئے گئے۔ پولیس نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ متاثرہ علاقے سے دور رہیں تاکہ امدادی کارکن اپنا کام مناسب انداز میں کر سکیں۔
ہالینڈ کے وزیر اعظم مارک رتے نے ایک بیان میں اس واقعہ پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ملک میں ہنگامی صورت حال کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ انسداد دہشت گردی سے متعلق پولیس یونٹ بھی جائے واردات پر موجود ہے اور امدادی کارکن اور ایمبولینسیں زخمیوں کی مدد کر رہی ہیں۔